ابوبردہ سے مروی ہے کہ وہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کے پاس موجود تھے اور ایک یمنی آدمی بیت اللہ کا طواف کر رہا تھا اس نے اپنی ماں کو اپنی پشت کے پیچھے اٹھایا ہوا تھا، (اور) یہ کہہ رہا تھا: میں اس کا مطیع اونٹ ہوں اگر اس کی سواریاں خوفزدہ کر دی جائیں تو میں خوفزدہ نہیں کیا جاؤں گا۔ پھر اس آدمی نے کہا: اے ابن عمر! کیا تمہارا خیال ہے کہ میں نے اپنی ماں کا بدلہ چکا دیا ہے؟ کہا: نہیں، اس کی ایک آہ کا بدلہ بھی نہ چکایا۔ پھر سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے طواف کیا، تو وہ مقام ابرہیم کے پاس آئے دو رکعتیں پڑھیں پھر کہا: اے ابوموسیٰ کے بیٹے! ہر دو رکعتیں ان گناہوں کو ساکت کر دیتی ہیں جو پہلے کیے گئے۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 9]