1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


صحيح الادب المفرد
حصہ سوئم : احادیث 500 سے 750
262.  باب الدعاء عند الكرب 
حدیث نمبر: 542
542/701 عن عبد الرحمن بن أبي بكرة، أنه قال لأبيه: يا أبت عن عبد الرحمن بن أبي بكرة، أنه قال لأبيه: يا أبت! إني أسمعك تدعو كل غداة:"اللهم عافني في بدني، اللهم عافني في سمعي، اللهم عافني في بصري، لا إله إلا أنت"، تعيدها ثلاثاً حين تمسي، وحين تصبح ثلاثاً، وتقول:"اللهم إني أعوذ بك من الكفر والفقر، اللهم إني أعوذ بك من عذاب القبر، لا إله إلا أنت". تعيدها ثلاثاً حين تمسي، وحين تصبح ثلاثاً؟ فقال: نعم؛ يا بني! سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول بهن. وأنا أحب أن أستن بسنته. قال: وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" دعوات المكروب: اللهم رحمتك أرجو، ولا تكلني إلى نفسي طرفة عين، وأصلح لي شأني كله، لا إله إلا أنت".
عبدالرحمن بن ابی بکرہ کہتے ہیں کہ انہوں نے اپنے والد سے کہا: ابا جان! میں آپ کو سنتا ہوں کہ ہر صبح آپ یہ دعا کرتے ہیں: «اللهم عافني فى بدني، اللهم عافني فى سمعي، اللهم عافني فى بصري، لا إله إلا أنت» اے اللہ! مجھے میرے جسم میں عافیت دے۔ اے اللہ! مجھے میری سماعت میں عافیت دے۔ اے اللہ! مجھے میری بصارت میں عافیت دے تیرے سوا کوئی معبود نہیں۔ آپ اس دعا کو صبح تین مرتبہ پڑھتے ہیں اور شام کو تین مرتبہ پڑھتے ہیں اور آپ کہتے ہیں: «اللهم إني أعوذ بك من الكفر والفقر، اللهم إني أعوذ بك من عذاب القبر، لا إله إلا أنت» آپ اس دعا کو صبح تین مرتبہ پڑھتے ہیں اور شام کو تین مرتبہ پڑھتے ہیں۔ انہوں نے کہا: ہاں اے میرے بیٹے! میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ کلمات کہتے ہوئے سنا ہے اور میں پسند کرتا ہوں کہ آپ کی سنت پر عمل کروں اور کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے چینی میں مبتلا آدمی کی یہ دعا ہے: «اللهم رحمتك أرجو، ولا تكلني إلى نفسي طرفة عين، وأصلح لي شأني كله، لا إله إلا أنت» اے اللہ! میں تیری رحمت کی امید رکھتا ہوں ایک لمحے کے لئے بھی مجھے میرے نفس کے سپرد نہ کر، ہماری ہر حالت کو درست کر دے تیرے سوا کوئی معبود نہیں ہے)۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 542]
تخریج الحدیث: (حسن)