1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


صحيح الادب المفرد
حصہ دوئم : احادیث 250 سے 499
203.  باب يكتب للمريض ما كان يعمل وهو صحيح 
حدیث نمبر: 390
390/505 عن عطاء بن أبي رباح قال: قال لي ابن عباس: ألا أريك امرأة من أهل الجنة؟ قلت: بلى. قال: هذه المرأة السوداء أتت النبي صلى الله عليه وسلم، فقالت: إني أصرع، وإني أتكشف، فادع الله لي. قال:"إن شئت صبرت ولك الجنة، وإن شئت دعوت الله أن يعافيك" فقالت: أصبر. فقالت: إني أتكشف، فادع الله أن لا أتكشف، فدعا لها.
عطاء بن ابی رباح سے مروی ہے کہ مجھ سے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا: تمہیں ایک جنتی عورت نہ دکھاؤں؟ کہا: ضرور، کہا: یہ جو سیاہ عورت ہے، یہ (ایک بار) نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آئی اور اس نے عرض کیا کہ مجھے دورہ پڑتا ہے اور میں برہنہ ہو جاتی ہوں تو اللہ سے میرے لیے دعا کیجئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر تم چاہو تو صبر کرو تو تمہارے لیے جنت ہے، اگر چاہو تو میں اللہ سے دعا کرتا ہوں کہ وہ تمہیں صحت دے، اس پر اس عورت نے کہا: میں صبر کرتی ہوں، مگر میں برہنہ ہو جاتی ہوں اس کے لیے اللہ سے دعا فرما دیں کہ میں برہنہ نہ ہوا کروں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے لیے دعا کی۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 390]
تخریج الحدیث: (صحيح)