337/434 عن عدي بن ثابت قال: سمعت سليمان بن صرد، رجلاً من أصحاب النبي صلى الله عليه وسلم – قال: استب رجلان عند النبي صلى الله عليه وسلم، فغضب أحدهما، فاشتد غضب حتى انتفخ وجهه وتغير، فقال النبي صلى الله عليه وسلم:" إني لأعلم كلمة لو قالها لذهب عنه الذي يجد"(3). فانطلق إليه الرجل فأخبره بقول النبي صلى الله عليه وسلم وقال: [ إن النبي صلى الله عليه وسلم قال: /1319]"تعوذ بالله من الشيطان الرجيم"، وقال: أترى بي بأساً! أمجنون أنا؟! اذهب!
عدی بن ثابت کہتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک صحابی سلیمان بن صرد کو کہتے سنا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے دو اشخاص نے گالی گلوچ کی، ان میں سے ایک کو اتنا شدید غصہ آیا کہ اس کا منہ پھول گیا اور چہرہ کا رنگ بدل گیا، اس پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں ایک ایسا جملہ جانتا ہوں کہ اگر یہ شخص وہ جملہ کہہ دے تو یہ کیفیت جو اسے لاحق ہو گئی ہے رفع ہو جائے، ایک شخص اس کے پاس گیا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان کی اسے خبر دی اور کہا: کہ «اعوذ بالله من الشيطان الرجيم» کہو، اس نے کہا: کیا تم سمجھتے ہو کہ مجھے کوئی بیماری ہے یا میں پاگل ہوں، جاؤ اپنا کام کرو۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 337]