279/364(حسن) عن يعلى بن مرة، أنه قال: خرجنا مع النبي صلى الله عليه وسلم، ودُعينا إلى طعام فإذا حسين يلعب في الطريق، فأسرع النبي صلى الله عليه وسلم أمام القوم، ثم بسط يديه، فجعله يمر مرة ها هنا ومرة ها هنا؛ يضاحكه حتى أخذه فجعل إحدى يديه في ذقنه والأخرى في رأسه، ثم اعتنقه فقبله، ثم قال النبي صلى الله عليه وسلم:" حسين مني وأنا منه، أحبّ الله من أحب الحسن والحسين، سبطان(1) من الأسباط".
یعلی بن مرۃ بیان کرتے ہیں کہ ہم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نکلے ہمیں ایک کھانے کی دعوت دی گئی، تو راستے میں سیدنا حسین رضی اللہ عنہ کھیل رہے تھے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم لپک کر آگے بڑھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہاتھ پھیلا دیے۔ تو کبھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم ادھر سے گزر جاتے اور کبھی ادھر سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم انہیں ہنسانے لگے۔ یہاں تک کہ آپ نے ان کو پکڑ لیا۔ آپ نے اپنا ایک ہاتھ ان کی تھوڑی کے نیچے اور دوسرا سر پر رکھ کر انہیں گلے لگایا اور ان کا بوسہ لیا اور پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”حسین مجھ سے ہے اور میں حسین سے ہوں۔ اللہ اس سے محبت کرے جو حسن اور حسین سے محبت کرتے ہیں۔ یہ امتوں میں سے دو امتوں کے قائم مقام ہیں۔“[صحيح الادب المفرد/حدیث: 279]