267/349 (صحيح) عن عبد الله بن عمر قال: وجد عمر حُلة استبرق، فأتى بها النبي صلى الله عليه وسلم فقال: اشتر هذه والبسها عند الجمعة أو حين تقدم عليك الوفود، فقال عليه الصلاة والسلام:" إنما يلبسها من لا خلاق له في الآخرة". وأُتي رسول الله صلى الله عليه وسلم بحلل، فأرسل إلى عمر بحلة، وإلى أسامة بحلة، وإلى علي بحلة، فقال عمر: يا رسول الله! أرسلت بها إلي، لقد سمعتك تقول فيها ما قلت؟ فقال النبي صلى الله عليه وسلم:" تبيعها، أو تقضي بها حاجتك".
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے، انہوں نے بیان کیا: سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کو ایک موٹے ریشم کا جبہ مل گیا وہ اسے لے کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے۔ اور کہا: یا رسول اللہ! اس کو خرید لیں اور جمعہ کے وقت اور جب معزز لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس وفد بن کے آئیں تو اسے پہنا کریں اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”اس طرح کا لباس وہ لوگ پہنتے ہیں جن کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں۔“ پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کچھ چوغے لائے گئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک چوغہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کو، ایک چوغہ سیدنا اسامہ رضی اللہ عنہ کو، اور ایک چوغہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ کو بھیج دیا۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: یا رسول اللہ! آپ نے یہ میری طرف بھیج دیا ہے جبکہ میں نے اس کے بارے میں آپ کا فرمان سنا ہے؟ تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم اس کو فروخت کر دو یا اس سے کوئی اور حاجت پوری کر لو۔“[صحيح الادب المفرد/حدیث: 267]