1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


صحيح الادب المفرد
حصہ اول : احادیث 1 سے 249
15. باب عرض الإسلام على الأم النصرانية
15. عیسائی ماں کو اسلام کی دعوت دینا
حدیث نمبر: 26
26/34 (حسن) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: مَا سَمِعَ بِي أَحَدٌ، يَهُودِيٌّ وَلَا نَصْرَانِيٌّ إِلَّا أَحَبَّنِي، إِنَّ أُمِّي كُنْتُ أُرِيدُهَا عَلَى الْإِسْلَامِ فَتَأْبَى، فَقُلْتُ لَهَا فَأَبَتْ، فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ: ادع الله لَهَا، فَدَعَا، فَأَتَيْتُهَا وَقَدْ أَجَافَتْ عَلَيْهَا الْبَابَ - فَقَالَتْ: يَا أَبَا هُرَيْرَةَ! إِنِّي أَسْلَمْتُ، فَأَخْبَرْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقُلْتُ: ادْعُ اللَّهَ لِي وَلِأُمِّي، فَقَالَ:"اللَّهُمَّ! عَبْدُكَ أَبُو هُرَيْرَةَ وَأُمُّهُ، أَحِبَّهُمَا إِلَى النَّاسِ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اﷲ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں: میرے متعلق جو بھی عیسائی اور یہودی سنے گا وہ مجھ سے محبت کرے گا۔ میں اپنی ماں کو جب اسلام پر آمادہ کرتا تو وہ انکار کر دیتیں۔ میں نے ان کو (ایک بار پھر مسلمان ہونے کا) کہا: تو انہوں نے انکار کر دیا۔ تو میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہا: میری ماں کے حق میں اللہ سے دعا کریں۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا کی۔ اس کے بعد میں والدہ کے پاس آیا۔ انہوں نے دروازہ بند کر رکھا تھا۔ کہنے لگیں: اے ابوہریرہ! میں مسلمان ہو گئی۔ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو بتایا میں نے کہا: میرے لیے اور میری ماں کے لیے دعا فرمائیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «اللَّهُمَّ، عَبْدُكَ أَبُو هُرَيْرَةَ وَأُمُّهُ، أَحِبَّهُمَا إِلَى النَّاسِ» اے اللہ! تیرا بندہ ابوہریرہ اور اس کی ماں ہے تو ان دونوں کو لوگوں کی نگاہ میں محبوب بنا دے۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 26]
تخریج الحدیث: (حسن)