83. غلاموں کو ویسا ہی لباس پہناؤ جیسا خود پہنتے ہو
حدیث نمبر: 138
138/187 عن عبادة بن الوليد بن عبادة بن الصامت قال: خرجت أنا وأبي نطلب العلم في هذا الحي من الأنصار، قبل أن يهلكوا، فكان أول من لقينا أبو اليسر(1)، صاحب النبي صلى الله عليه وسلم ومعه غلام له، وعلى أبي اليسر بردة ومعافري، وعلى غلامه بردة ومعافري. فقلت له: يا عمي! لو أخذت بردة غلامك وأعطيته معافريك؛ أو أخذت معافريه وأعطيته بردتك كانت عليك حلة أو عليه حلة! فمسح رأسي وقال: اللهم بارك فيه. يا ابن أخي! بصر عيني هاتين، وسمع أذني هاتين، ووعاه قلبي – وأشار إلى نياط قلبه – النبي صلى الله عليه وسلم يقول:" أطعموهم مما تأكلون، واكسوهم مما تلبسون"، وكان أن أُعطيه من متاع الدنيا أهون علي من أن يأخذ حسناتي يوم القيامة.
عبادہ بن ولید بن عبادہ بن صامت سے مروی ہے: میں اور میرے والد نکلے ہم انصار کے اس قبیلے میں علم کو تلاش کرتے تھے اس سے پہلے کہ وہ فوت ہو جائیں تو سب سے پہلے جس سے ہماری ملاقات ہوئی وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی ابویسر تھے ان کے ساتھ ان کا غلام بھی تھا، ابویسر پر ایک دھاری دار یمنی چادر تھی اور ایک معافری چادر تھی اور ان کے غلام پر بھی دھاری دار یمنی چادر اور معافری تھی۔ میں نے ان سے کہا: اے چچا جان! اگر آپ اپنے غلا م کی چادر لے لیتے اور اس کو اپنی معافری دے دیتے یا اس کی معافری لے لیتے اور اپنی چادر اسے دے دیتے تو آپ پر بھی حلہ ہوتا اور ان پر بھی حلہ ہوتا، تو انہوں نے میرے سر پر ہاتھ پھیرا اور فرمایا: اے اللہ! اس کو برکت دے، اے میرے بھتیجے! میری ان دونوں آنکھوں نے دیکھا اور میرے ان دونوں کانوں نے سنا اور میرے دل نے خوب یاد رکھا اور اپنے دل کے درمیان کی طرف اشارہ کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے ان کو کھلاؤ جہاں سے تم کھاتے ہو اور ان کو پہناؤ جہاں سے تم پہنتے ہو اور میں اسے دنیا کا سامان دے دوں یہ میرے لیے آسان ہے کہ قیامت کے دن یہ میری نیکیاں لے جائے۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 138]