سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہنے لگا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! مجھے وصیت فرمائیے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں تجھے تقویٰ اور پرہیزگاری کی وصیت کرتا ہوں کیونکہ وہ تمام نیکیوں کو شامل ہے، اور اللہ کی راہ میں جہاد کرو کیونکہ یہ مسلمانوں کی رہبانیت ہے، اور اللہ تعالیٰ کی یاد کو اپنے اوپر لازم کرلو، اور قرآن مجید کی تلاوت کو بھی کیونکہ یہ زمین میں تیرے لیے نور ہو گا اور آسمان میں بھی تیرا نام لیا جائے گا، اور اپنی زبان کو خیر کے علاوہ ہر چیز سے روک لو کیونکہ اس طرح تم شیطان پر غالب آجاؤ گے۔“[معجم صغير للطبراني/كِتَابُ الْأَدْعِيَةِ وَ الْأَذْكَارِ/حدیث: 966]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه أحمد فى «مسنده» برقم: 11953، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 1000، والطبراني فى «الصغير» برقم: 949 فيه ليث بن أبي سليم وهو مدلس وقد وثق هو وبقية رجاله، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: (10 / 301)»