سیدہ میمونہ بنت حارث رضی اللہ عنہا (نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی) فرماتی ہیں: ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صبح اٹھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طبیعت بوجھل اور بدمزہ ہوگئی، اور پھر آگے شام اسی حالت میں ہوگئی، میں نے کہا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! میں آپ کی طبیعت کو بوجھل محسوس کرتی ہوں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جبرائیل علیہ السلام نے مجھ سے وعدہ کیا تھا کہ وہ آئیں گے، مجھ سے انہوں نے کبھی وعدہ خلافی نہیں کی۔“ تو پھر انہوں نے دیکھا کہ چارپائی کے نیچے ایک کتیا کا بچہ تھا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ اس کو نکال کر اس جگہ کو پانی سے دھویا جائے۔ تو پھر جبرائیل علیہ السلام آگئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ”آپ نے مجھ سے کبھی وعدہ خلافی نہیں کی، اور اس دفعہ آپ نے مجھ سے وعدہ کیا تھا اور آپ نہیں آئے؟“ جبرائیل علیہ السلام نے کہا: ”جس گھر میں کتا یا تصویر ہو اس میں ہم نہیں جایا کرتے۔“[معجم صغير للطبراني/کتاب الادب/حدیث: 684]
تخریج الحدیث: «أخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 2105، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 299، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5649، 5856، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 4281، 4286، 5353، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 4769، 4776، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4157، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 1170، وأحمد فى «مسنده» برقم: 27442، والطبراني فى «الكبير» برقم: 1046، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 3487، 9171، والطبراني فى «الصغير» برقم: 394، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 7093»