سیدنا ثوبان رضی اللہ عنہ جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے غلام ہیں، کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں اپنی امّت میں سے ایسے لوگ نہیں چاہتا جو قیامت کے دن تہامہ پہاڑ جیسی نیکیاں لے کر آئیں اور اللہ تعالیٰ ان نیکیوں کو بکھرا ہوا کوڑا کرکٹ بنا دے۔“ صحابہ نے کہا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! ہمیں بتائیے وہ کن اوصاف والے ہیں تاکہ ہم ان جیسے نہ ہوں، جب کہ ہمیں ان کا علم نہیں ہو؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ تمہارے بھائیوں میں سے ہیں، وہ ایسے لوگ ہیں کہ جب وہ خلوت اختیار کرتے ہیں تو اللہ کی حرام کردہ چیز کا ارتکا ب کرتے ہیں۔“[معجم صغير للطبراني/كِتَابُ الرِّقَاقِ/حدیث: 1011]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه ابن ماجه فى «سننه» برقم: 4245، قال الشيخ الألباني: صحيح، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 4632، والطبراني فى «الصغير» برقم: 662، مسند شامين برقم: 680»
أقواما من أمتي يأتون يوم القيامة بحسنات أمثال جبال تهامة بيضا فيجعلها الله هباء منثورا أما إنهم إخوانكم ومن جلدتكم ويأخذون من الليل كما تأخذون ولكنهم أقوام إذا خلوا بمحارم الله انتهكوها