الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب الْفِتَنِ وَأَشْرَاطِ السَّاعَةِ
فتنے اور علامات قیامت
20. باب ذِكْرِ الدَّجَّالِ :
20. باب: دجال کا بیان۔
حدیث نمبر: 7370
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ ، حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ صَفْوَانَ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ ، عَنْ رِبْعِيِّ بْنِ حِرَاشٍ ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَمْرٍو أَبِي مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيِّ ، قَالَ: انْطَلَقْتُ مَعَهُ إِلَى حُذَيْفَةَ بْنِ الْيَمَانِ ، فَقَالَ لَهُ عُقْبَةُ حَدِّثْنِي مَا سَمِعْتَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الدَّجَّالِ، قَالَ: " إِنَّ الدَّجَّالَ يَخْرُجُ وَإِنَّ مَعَهُ مَاءً وَنَارًا، فَأَمَّا الَّذِي يَرَاهُ النَّاسُ مَاءً، فَنَارٌ تُحْرِقُ، وَأَمَّا الَّذِي يَرَاهُ النَّاسُ نَارًا، فَمَاءٌ بَارِدٌ عَذْبٌ، فَمَنْ أَدْرَكَ ذَلِكَ مِنْكُمْ، فَلْيَقَعْ فِي الَّذِي يَرَاهُ نَارًا، فَإِنَّهُ مَاءٌ عَذْبٌ طَيِّبٌ "، فَقَالَ عُقْبَةُ : وَأَنَا قَدْ سَمِعْتُهُ تَصْدِيقًا لِحُذَيْفَةَ.
شعیب بن صفوان نے ہمیں عبد الملک بن عمیرسے انھوں نے ربعی بن حراش سے انھوں نے عقبہ بن عمرو ابو مسعود انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت کی، (ربعی نے) کہا: میں ان (عقبہ بن عمرو رضی اللہ عنہ) کے ہمراہ حضرت حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ کے پاس گیا عقبہ رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا: آپ نے دجال کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے جو حدیث سنی ہے وہ مجھے بیان کریے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "دجال نکلے گااس کے ساتھ پانی ہوگا اور آگ ہوگی۔جو لوگوں کو پانی نظر آرہا ہو گا (وہ) آگ ہوگی۔اور جو لوگوں کو نظر آرہی ہو گی۔وہ ٹھنڈا میٹھا پانی ہو گا تم میں سے جو شخص اس کو پائے وہ اس میں کودجائے جو اسے آگ نظر آرہی ہو۔ بلاشبہ وہ میٹھا پاکیزہ پانی ہو گا۔ حضرت عقبہ رضی اللہ عنہ نے۔حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا۔ اور میں نے (بھی) یہ حدیث سنی تھی۔
حضرت ابو مسعود عقبہ بن عمرو انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، اور حضرت ربعی بن حراش رضی اللہ تعالیٰ عنہ حذیفہ بن یمان کی طرف چلے،حضرت عقبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہا دجال کے بارے میں جو آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے مجھے سنائیے،انھوں نے آپ سے بیان کیا دجال نکلے گا اس کے ساتھ پانی اور آگ ہوگی، چنانچہ جس کو آگ پانی دیکھیں گے، وہ جلا دینے والی آگ ہو گی اور جس کو لوگ آگ دیکھیں گے وہ شریں ٹھنڈا پانی ہو گا، لہٰذا تم میں سے جو اس واقعہ کو دیکھے تو وہ اس میں گرے جس کو وہ پانی دیکھے کیونکہ وہ خوش گوار میٹھا پانی ہوگا۔"حضرت عقبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا اور میں بھی آپ سے یہ روایت سن چکا ہوں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2935
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح البخاريمعه ماء ونارا فناره ماء بارد وماؤه نار
   صحيح البخاريمع الدجال إذا خرج ماء ونارا فأما الذي يرى الناس أنها النار فماء بارد وأما الذي يرى الناس أنه ماء بارد فنار تحرق فمن أدرك منكم فليقع في الذي يرى أنها نار فإنه عذب بارد قال حذيفة وسمعته يقول إن رجلا كان فيمن كان قبلكم أتاه الملك ليقبض روحه فقيل له هل
   صحيح مسلممعه ماء ونارا فناره ماء بارد وماؤه نار فلا تهلكوا
   صحيح مسلمالدجال معه نهرا من ماء ونهرا من نار فأما الذي ترون أنه نار ماء وأما الذي ترون أنه ماء نار فمن أدرك ذلك منكم فأراد الماء فليشرب من الذي يراه أنه نار فإنه سيجده ماء
   صحيح مسلمالدجال يخرج وإن معه ماء ونارا فأما الذي يراه الناس ماء فنار تحرق وأما الذي يراه الناس نارا فماء بارد عذب فمن أدرك ذلك منكم فليقع في الذي يراه نارا فإنه ماء عذب طيب