الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب الْجَنَّةِ وَصِفَةِ نَعِيمِهَا وَأَهْلِهَا
جنت اس کی نعمتیں اور اہل جنت
13. باب النَّارُ يَدْخُلُهَا الْجَبَّارُونَ وَالْجَنَّةُ يَدْخُلُهَا الضُّعَفَاءُ:
13. باب: اس بات کے بیان میں کہ دوزخ میں ظالم و متکبر داخل ہوں گے اور جنت میں کمزور و مسکین داخل ہوں گے۔
حدیث نمبر: 7187
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، حَدَّثَنِي مَعْبَدُ بْنُ خَالِدٍ ، أَنَّهُ سَمِعَ حَارِثَةَ بْنَ وَهْبٍ ، أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " أَلَا أُخْبِرُكُمْ بِأَهْلِ الْجَنَّةِ؟ "، قَالُوا: بَلَى، قَالَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " كُلُّ ضَعِيفٍ مُتَضَعِّفٍ لَوْ أَقْسَمَ عَلَى اللَّهِ لَأَبَرَّهُ "، ثُمَّ قَالَ: " أَلَا أُخْبِرُكُمْ بِأَهْلِ النَّارِ؟ "، قَالُوا: بَلَى، قَالَ: " كُلُّ عُتُلٍّ جَوَّاظٍ مُسْتَكْبِرٍ "،
معاذ عنبری نے کہا: ہمیں شعبہ نے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: مجھے معبد بن خالد نے حدیث بیان کی، انھوں نے حضرت حارثہ بن وہب رضی اللہ عنہ سے سنا کہ انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "کیا میں تمھیں اہل جنت کے بارے میں خبر نہ دوں؟انھوں (صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین) نے عرض کی: کیوں نہیں! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛"ہر کمزور جسے کمزور سمجھا جاتاہے۔ (مگر ایسا کہ) اگر (کسی معاملے میں) اللہ پر قسم کھا لے تو وہ اس کی قسم پوری کردے۔"پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا!"کیا میں تمھیں اہل جہنم کے بارے میں خبر نہ دوں؟"لوگوں نے کہا: کیوں نہیں! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " ہراجذ، مال اکھٹا کرنے والا اسے خرچ نہ کرنے والا اور تکبر اختیار کرنے والا۔"
حضرت حارثہ بن وہب رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا:"کیا میں تمھیں اہل جنت کے بارے میں نہ بتاؤں؟" صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے کہا،ضرور،آپ نے فرمایا:"یہ کمزور شخص جس کو ضعیف خیال کیا جاتا ہو۔اگر وہ اللہ کے اعتماد پر قسم کھالےتو وہ اس کو پورا کردے۔" پھر فرمایا:" کیا میں تمھیں اہل دوزخ کے بارے میں نہ بتاؤں؟"انھوں نے عرض کیا، کیوں نہیں، آپ نے فرمایا:"ہر وہ شخص جو بدخو،بھاری بھر کم،پیٹو اور متکبر ہو۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2853
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

صحیح مسلم کی حدیث نمبر 7187 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 7187  
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
(1)
عتل:
بہت کھانے والا،
سخت مزاج،
بدخو،
سرکش،
بدگو گناہ گار،
جھگڑالو۔
(2)
جواظ:
تکبر سے چلنے والا،
مغرور،
اجڈ،
اکھڑ،
بسیارخور،
بھاری بھرکم۔
فوائد ومسائل:
جنت میں اکثریت ان لوگوں کی ہو گی،
جوضعیف،
کم دست،
متواضع اور گم نام ہوں گے،
لوگ ان کو کم تر اور حقیر خیال کریں گے،
لیکن اللہ کے ہاں ان کا مقام و مرتبہ بہت بلند ہوگا،
اس وجہ سے اگر وہ اللہ کے کرم پر اعتماد کرتے ہوئے،
کسی چیز پر قسم کھالے تو اللہ اس کی قسم کو پورا کردے گا،
یا کسی چیز کا سوال کر کے کہہ دے،
اللہ کی قسم،
ایسے ہی ہوگا تو اللہ اس کی دعا قبول فرمالے گا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 7187