سفیان اور عمار بن رزیق دونوں نے منصور سے جریر کی سند کے ساتھ انھی کی حدیث کے مانند روایت کی، مگر سفیان کی حدیث میں ہے: "ہر شخص کے لیے ایک ساتھی جنوں میں سے اور ایک ساتھی فرشتوں میں سے مقرر کر دیاہے۔ (جن اسے برائی کی طرف مائل کرتا ہے اور فرشتہ نیکی کی طرف۔فیصلہ خود اسی کو کرنا ہوتا ہے۔)
امام صاحب اپنے دو اساتذہ سے اس فرق کے ساتھ یہ حدیث بیان کرتے ہیں۔"کہ اس پر ایک شیطان ساتھی مقرر ہے اور ایک ساتھی فرشتوں میں سے ہے۔"
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 7109
حدیث حاشیہ: فوائد ومسائل: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ ہر مسلمان کو شیطان کے داؤ اور فریب سے آگاہ کرنے کےلیے اس کے ساتھ ایک فرشتہ بھی لگا ہوا ہے، جو اس کو اچھا اور صحیح مشورہ دیتا ہے، اب یہ انسان کی اپنی مرضی ہے کہ وہ شیطان کے مشورے کو قبول کرے یا فرشتے کے مشورہ پر عمل پیرا ہو۔