ابو معاویہ، عیسی بن یونس اور جریر سب نے اعمش سے اسی سند کے ساتھ روایت کی، مگران سب کی روایتوں میں ہے: " اور درختوں کو ایک انگلی پر اور گیلی مٹی کو ایک انگلی پر تھام لےگااور جریر کی حدیث میں یہ نہیں ہے"اور مخلوق کو ایک انگلی پر تھامے گا"لیکن اس کی حدیث میں یہ ہے: "اور پہاڑوں کو ایک انگلی پر تھام لے گا"اور انھوں نے جریر کی حدیث میں مذید یہ کہا: "اس کی بات کی تصدیق اور اس پر تعجب کا اظہار کرتے ہوئے (آپ ہنسے۔) "
امام صاحب اپنے کئی اساتذہ سے یہ روایت بیان کرتے ہیں، ان سب کی روایت میں ہے، درختوں کو ایک انگلی پر اور گیلی مٹی کو ایک انگلی پر، جریر کی حدیث میں یہ نہیں ہے۔تمام مخلوقات کو ایک انگلی پر، لیکن اس کی حدیث میں ہے۔اور پہاڑوں کو ایک انگلی پر اور جریر کی حدیث میں یہ اضافہ ہے۔ اس نے جو کچھ کہا، اس کی تصدیق اور اس پر تعجب کرتے ہوئے۔