عبدالصمد بن عبدالوارث سے روایت ہے، کہا: ہمیں ہمام نے خبر دی، انہوں نے کہا: ہمیں قتادہ نے اسی سند کے ساتھ عفان کی حدیث کے مانند حدیث بیان کی اور (عون بن عبداللہ کی نسبت اس کے دادا کی طرف کرتے ہوئے) کہا: عون بن عتبہ۔
امام صاحب دو اور اساتذہ سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں۔
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 7013
حدیث حاشیہ: فوائد ومسائل: حضرت عمر بن عبدالعزیز، اس بشارت پر انتہائی خو ش ہوئے اور انہیں خیال ہوا، کہیں ابو بردہ رحمہُ اللہُ کو بھول چوک نہ لاحق ہوگئی ہو، اس لیے اطمینان ووثوق حاصل کرنے کے لیے قسم دی، کیونکہ اگر ابو بردہ کو اس حدیث میں نسیان و خطاکا خدشہ یا شک ہوتا تو وہ قسم نہ اٹھاتے، حضرت عمر بن عبدالعزیز اور امام شافعی سے منقول ہے کہ یہ حدیث مسلمانوں کے لیے انتہائی امیدوافزاء ہے کہ اللہ تعالیٰ ہر مسلمان کو جنت میں داخل کر دے گا۔