قطبہ بن عبدالعزیز نے اعمش سے اسی سند کے ساتھ روایت کی اور کہا: "اس آدمی کی نسبت (زیادہ خوش ہوتا ہے) جو زمین کے سنسان بے آب و گیاہ صحرا میں ہو۔" دویۃ کے بجائے داویۃ کا لفظ بولا، معنی ایک ہی ہے۔)
امام صاحب یہی روایت ایک اور استادسے۔ بیان کرتے ہیں۔" "فِي اَرضِ دَوِية" کی بجائے "بِدَاوِيَةِ مِنَ الاَرضِ" ہے" معنی ایک ہی ہے۔