الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب الذِّكْرِ وَالدُّعَاءِ وَالتَّوْبَةِ وَالِاسْتِغْفَارِ
ذکر الہی، دعا، توبہ، اور استغفار
22. باب فَضْلِ سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ:
22. باب: سبحان اللہ وبحمدہ کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 6926
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي بُكَيْرٍ ، عَنْ شُعْبَةَ ، عَنْ الْجُرَيْرِيِّ ، عَنْ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ الْجِسْرِيِّ مِنْ عَنَزَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الصَّامِتِ ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَلَا أُخْبِرُكَ بِأَحَبِّ الْكَلَامِ إِلَى اللَّهِ؟ "، قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَخْبِرْنِي بِأَحَبِّ الْكَلَامِ إِلَى اللَّهِ، فَقَالَ: " إِنَّ أَحَبَّ الْكَلَامِ إِلَى اللَّهِ سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ ".
شعبہ نے جریر سے، انہوں نے ابوعبداللہ جسری سے جو عنزہ قبیلے سے تھے، انہوں نے عبداللہ بن صامت سے اور انہوں نے حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "کیا میں تمہیں وہ کلمہ نہ بتاؤں جو اللہ تعالیٰ کو سب سے زیادہ محبوب ہے؟" میں نے کہا: اللہ کے رسول! مجھے وہ کلمہ بتائیے جو اللہ تعالیٰ کو سب سے زیادہ محبوب ہے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اللہ تعالیٰ کو سب سےزیادہ محبوب کلمہ سبحان اللہ وبحمدہ ہے۔
حضرت ابو ذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:" کیا میں تمھیں یہ نہ بتاؤں، اللہ کوکون سا کلام محبوب ہے؟"میں نے کہا:"اے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! مجھے خبر دیجیے اللہ کوکون سا کلام محبوب ہے۔ آپ نے فرمایا:"اللہ کو سب سے زیادہ محبوب کلام سبحان اللہ وبحمدہ " ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2731
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح مسلمأحب الكلام إلى الله سبحان الله وبحمده
   صحيح مسلمما اصطفى الله لملائكته أو لعباده سبحان الله وبحمده
   جامع الترمذيما اصطفى الله لملائكته سبحان ربي وبحمده

صحیح مسلم کی حدیث نمبر 6926 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6926  
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
سبحان الله وبحمده کا معنی ہے،
اللہ ہر اس بات سے اور عمل سے منزہ اور پاک ہے،
جو اس کے شایان شان نہیں ہے اور جس میں ذرا بھی قصور یا عیب و نقص کا شائبہ ہے اور اس کے ساتھ ان تمام صفات کمال سے متصف ہے،
جواس کی ذات عالی کے مناسب ہیں،
اس طرح یہ مختصر کلمہ ان تمام صفات پر حاوی ہیں،
جو سلبی یا ایجابی طور پر،
اس کی صفت و ثناء میں کہی جاسکتی ہیں اور اس لیے یہ بول سب سے افضل بھی اور اللہ کو محبوب ترین بھی ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 6926   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3593  
´اللہ کے نزدیک سب سے محبوب اور پسندیدہ کلام کون سا ہے؟`
ابوذر رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی عیادت کی (یہاں راوی کو شبہ ہو گیا) یا انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عیادت کی، تو انہوں نے عرض کیا: میرے ماں باپ آپ پر قربان، اے اللہ کے رسول! کون سا کلام اللہ کو زیادہ پسند ہے؟ آپ نے فرمایا: وہ کلام جو اللہ نے اپنے فرشتوں کے لیے منتخب فرمایا ہے (اور وہ یہ ہے) «سبحان ربي وبحمده سبحان ربي وبحمده» میرا رب پاک ہے اور تعریف ہے اسی کے لیے، میرا رب پاک ہے اور ہر طرح کی حمد اسی کے لیے زیبا ہے۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب الدعوات/حدیث: 3593]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
میرا رب پاک ہے اور تعریف ہے اسی کے لیے،
میرا رب پاک ہے اور ہر طرح کی حمد اسی کے لیے زیبا ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3593