محمد بن مثنیٰ اور محمد بن بشار نے کہا: ہمیں محمد بن جعفر نے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: ہمیں شعبہ نے ابواسحٰق سے حدیث سنائی، انہوں نے ابواحوص سے، انہوں نے حضرت عبداللہ (بن مسعود رضی اللہ عنہ) سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے: "اے اللہ! میں تجھ سے ہدایت، تقویٰ، پاک دامنی، اور (دل کا) غنا مانگتا ہوں۔"
حضرت عبد اللہ (ابن مسعود) رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں۔ آپ یہ دعا فرماتے تھے۔"اے اللہ! میں تجھی سے ہدایت اور تقوی پاکدامنی اور مخلوق سے بے نیازی مانگتا ہوں۔"
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظہ الله، فوائد و مسائل،صحيح مسلم: 6904
حدیث حاشیہ: فوائد ومسائل: یہ بھی انتہائی جامع دعا ہے، اس میں ہدایت یعنی راہ حق پر چلنا اور اس پر استقامت اختیار کرنا، تقویٰ و پرہیز گاری یعنی معاصی اور منکرات اور سیئات سے بچاؤ اور تحفظ، عفت و پاکدامنی، یعنی نامناسب چیزوں سے اجتناب اور لوگوں سے بے نیازی و استغناء کا سوال کیا گیا ہے اور ان کے بغیر انسان اطمینان و سکون کی زندگی نہیں گزار سکتا۔
تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 6904
تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
مولانا عطا الله ساجد حفظہ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه 3832
´رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعاؤں کا بیان۔` عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا مانگا کرتے تھے: «اللهم إني أسألك الهدى والتقى والعفاف والغنى»”اے اللہ! میں تجھ سے ہدایت، پرہیزگاری، پاکدامنی اور دل کی مالدرای چاہتا ہوں۔“[سنن ابن ماجه: 3832]
اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) اللہ تعالیٰ ہی ہر قسم کے شر سے محفوظ رکھنے والا ہے۔ (2) یہ دعا کئی طرح کے شرور سے حفاظت کا سوال ہے۔ ہدایت گمراہی سے، تقویٰ گناہ سے، عفاف وعفت غیر شریفانہ عادتوں اور بے حیائی سے، غنائے قلب طمع و بخل سے اور غنائے ظاہری دنیوی ضروریات کے لیے کسی کے سامنے دست سوال دراز کرنے سےحفاطت کا باعث ہے۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3832
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظہ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی 3489
´باب:۔۔۔` عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا کرتے تھے: «اللهم إني أسألك الهدى والتقى والعفاف والغنى»”اے اللہ! میں تجھ سے ہدایت کا طالب ہوں، تقویٰ کا طلب گار ہوں، پاکدامنی کا خواہشمند ہوں، مالداری اور بے نیازی چاہتا ہوں۔“[سنن ترمذي: 3489]
اردو حاشہ: وضاحت: اے اللہ! میں تجھ سے ہدایت کا طالب ہوں، تقویٰ کا طلب گار ہوں، پاکدامنی کا خواہشمند ہوں، مالداری اور بےنیازی چاہتا ہوں۔
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3489