الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب الذِّكْرِ وَالدُّعَاءِ وَالتَّوْبَةِ وَالِاسْتِغْفَارِ
ذکر الہی، دعا، توبہ، اور استغفار
10. باب فَضْلِ التَّهْلِيلِ وَالتَّسْبِيحِ وَالدُّعَاءِ:
10. باب: لا الہ الا اللہ اور سبحان اللہ اور دعا کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 6848
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ ، وَابْنُ نُمَيْرٍ ، عَنْ مُوسَى الْجُهَنِيِّ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ وَاللَّفْظُ لَهُ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا مُوسَى الْجُهَنِيُّ ، عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: جَاءَ أَعْرَابِيٌّ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: عَلِّمْنِي كَلَامًا أَقُولُهُ، قَالَ: " قُلْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ اللَّهُ أَكْبَرُ كَبِيرًا، وَالْحَمْدُ لِلَّهِ كَثِيرًا، سُبْحَانَ اللَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ، لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ الْعَزِيزِ الْحَكِيمِ "، قَالَ: فَهَؤُلَاءِ لِرَبِّي فَمَا لِي؟ قَالَ: " قُلِ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي وَارْحَمْنِي وَاهْدِنِي وَارْزُقْنِي "، قَالَ مُوسَى: أَمَّا عَافِنِي فَأَنَا أَتَوَهَّمُ، وَمَا أَدْرِي وَلَمْ يَذْكُرْ ابْنُ أَبِي شَيْبَةَ فِي حَدِيثِهِ قَوْلَ مُوسَى.
ابوبکر بن ابی شیبہ نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں علی بن مسہر اور ابن نمیر نے موسیٰ جہنی سے حدیث بیان کی، اور ہمیں محمد بن عبداللہ بن نمیر نے بھی یہی حدیث بیان کی۔۔ الفاظ انہی کے ہیں۔۔ انہوں نے کہا: ہمیں میرے والد نے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: ہمیں موسی جہنی نے معصب بن سعد سے حدیث بیان کی، انہوں نے اپنے والد سے روایت کی، انہوں نے کہا: ایک اعرابی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی: مجھے کچھ کلمات سکھائیے جنہیں میں (بطور ذکر) کہا کروں۔ آپ نے فرمایا: "یہ کہا کرو: " لا الہ الا للہ وحدہ لا شریک لہ اللہ اکبر کبیرا والحمدللہ کثیرا وسبحان اللہ رب العالمین لا حول ولا قوۃ الا باللہ العزیز الحکیم" "اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اللہ بڑائی میں سب سے بڑا ہے اور بے حد و حساب تعریف اللہ کی ہے، اللہ ہر اس چیز سے پاک ہے جو اس کے شایان شان نہیں، وہ سارے جہانوں کا پالنے والا ہے، کسی میں برائی سے بچنے کی طاقت اور نیکی کرنے کی قوت نہیں مگر صرف اور صرف اللہ کی دی ہوئی جو سب پر غالب ہے، بڑی حکمت والا ہے۔" اس شخص نے کہا: یہ کلمات تو میرے رب کے لیے ہیں، میرے لیے کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "یہ کہو: " اللہم اغفرلی وارحمنی واہدنی وارزقنی" اے اللہ! مجھے بخش دے، مجھ پر رحم فرما، مجھے ہدایت دے اور مجھے رزق عطا فرما۔" موسیٰ نے کہا: جہاں تک " عافنی" مجھے عافیت عطا کر" کا تعلق ہے تو اس کے بارے میں مجھے تھوڑا سا وہم ہے اور مجھے یقین نہیں ہے، اور ابن ابی شیبہ نے اپنی حدیث میں موسیٰ کا یہ قول نقل نہیں کیا۔
حضرت مصعب رحمۃ اللہ علیہ بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ ا پنے باپ سے بیان کرتے ہیں کہ ایک اعرابی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوکرکہنے لگا،مجھے کچھ بول سکھائیں،جن کا میں ورد کروں،آپ نے فرمایا:یوں کہو،اللہ کے سوا کوئی لائق بندگی نہیں ہے،اس کا کوئی شریک نہیں ہے،میں اللہ بہت بڑے کی کبریائی بیان کرتا ہوں اور اس کی بہت زیادہ حمدوثناءبیان کرتا ہوں،کائنات کا رب اللہ،ہرعیب ونقص سے پاک ہے،نہ حرکت ہے اور نہ حرکت کی قوت ہے،مگر اللہ کی توفیق سے جو غالب،حکمت والا ہے۔"اعرابی نےکہا،یہ کلمات تو میرے رب کے لیے ہوئے تومیرے لیے کیا ہے؟آپ نے فرمایا:یوں کہو،اے اللہ مجھے معاف فرمادے،مجھ پر رحم فرما،مجھے ہدایت بخش اور مجھے رزق عطا فرما۔"راوی موسیٰ کہتے ہیں،مجھے عافیت بخشش کامجھے خیال گزرتاہے اورمجھے یاد نہیں ہے،ابن ابی شیبہ نے اپنی روایت میں موسیٰ رحمۃ اللہ علیہ کا یہ قول بیان نہیں کیا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2696
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة