سعید بن عفیر نے کہا: مجھے سلیمان بن بلال نے حدیث بیان کی، کہا: مجھے شریک بن عبداللہ بن ابی نمر نے حدیث بیان کی، کہا: میں نے سعید بن مسیب کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ مجھے حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے اس جگہ۔اور سلیمان نے سعید بن مسیب کے بیٹھنے کی جگہ کی جانب اشارہ کیا۔حدیث سنائی۔ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ نے کہا: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضری کے لئے نکلا۔میں نے دیکھا کہ آپ (لوگوں کے) باغات کے اندر سے گزر کرگئے ہیں۔میں آپ کے پیچھے ہولیا، میں نے دیکھا کہ آپ ایک باغ کے اندر تشریف لے گئے ہیں، کنویں کی منڈیر پر بیٹھ گئے ہیں اور اپنی پنڈلیوں سے کپڑا ہٹا کر انھیں کنویں میں لٹکا لیا ہے، پھر یحییٰ بن حسان کی حدیث کے ہم معنی حدیث بیان کی اور (اس میں) حضرت سعید بن مسیب کا قول: "میں نے ان کی قبریں مراد لیں"بیان نہیں کیا۔
حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارادہ سے گھر سے نکلا تو مجھے معلوم ہوا،آپ باغات کی طرف نکل گئے ہیں تو میں نے آپ کا پیچھا کیا،سو میں نے آپ کو اس حال میں پایا کہ ایک باغ میں داخل ہوکراس کی منڈیر پر بیٹھ گئے ہیں اور اپنی پنڈلیاں ننگی کرکے انھیں کنویں میں لٹکا لیاہے،آگے مذکورہ بالاروایت ہے اور اس میں حضرت سعید کا قبروں کی تعبیر والا قول بیان نہیں کیاگیا۔