الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب الْفَضَائِلِ
انبیائے کرام علیہم السلام کے فضائل
16. باب كَثْرَةِ حَيَائِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
16. باب: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی حیا اور شرم کا بیان۔
حدیث نمبر: 6034
وحَدَّثَنَاه أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، وَوَكِيعٌ . ح وحَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي . ح وحَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ يَعْنِي الْأَحْمَرَ ، كُلُّهُمْ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ.
ابو معاویہ، وکیع، عبداللہ بن نمیر اور ابوخالد احمر، ان سب نے اعمش سے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند رویت کی۔
امام صاحب یہی روایت تین اور اساتذہ کی سندوں سے بیان کرتے ہیں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2321
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

صحیح مسلم کی حدیث نمبر 6034 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6034  
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
(1)
فاحش:
طبعی طور پر بدگو،
بے حیا۔
(2)
متفحش:
تکلف کے ساتھ بدگوئی کرنے والا،
یعنی آپ نے نہ ابتداءً بدگوئی کرتے اور نہ جواباً فحش گوئی پر اترتے،
کسی صورت میں حیاء کا دامن نہ چھوڑتے۔
فوائد ومسائل:
حیاء،
اس ملکہ اور قوت راسخہ کا نام ہے،
جو انسان کو برے کاموں سے روکے اور اچھے کاموں پر ابھارے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 6034