الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب السَّلَامِ
سلامتی اور صحت کا بیان
40. باب تَحْرِيمِ قَتْلِ الْهِرَّةِ:
40. باب: بلی کے مارنے کی ممانعت۔
حدیث نمبر: 5852
حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَسْمَاءَ الضُّبَعِيُّ ، حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ بْنُ أَسْمَاءَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " عُذِّبَتِ امْرَأَةٌ فِي هِرَّةٍ، سَجَنَتْهَا حَتَّى مَاتَتْ فَدَخَلَتْ فِيهَا النَّارَ، لَا هِيَ أَطْعَمَتْهَا وَسَقَتْهَا إِذْ حَبَسَتْهَا، وَلَا هِيَ تَرَكَتْهَا تَأْكُلُ مِنْ خَشَاشِ الْأَرْضِ ".
جویریہ بن اسماءنے نافع سے، انھوں نے حضرت عبد اللہ (بن عمر رضی اللہ عنہ) سے روایت کی، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " ایک عورت کو بلی کے سبب سے عذاب دیا گیا، اس نے بلی کو قید کر کے رکھا یہاں تک کہ وہ مر گئی۔وہ عورت اس کی وجہ سے جہنم میں چلی گئی، اس عورت نے جب بلی کو قید کیا تو نہ اس کو کھلا یا پلا یا اور نہ اس کو چھوڑا ہی کہ وہ زمین کے اندر اور اوپر رہنے والے چھوٹے چھوٹے جانور کھا لیتی۔
حضرت عبداللہ (بن عمر) رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک عورت کو بلی کے سبب عذاب ملا، اس نے اس کو قید کر رکھا، حتیٰ کہ وہ مر گئی تو وہ اس کے سبب آگ میں داخل ہوئی، نہ اس نے اسے کھلایا اور نہ اسے پلایا، جبکہ اس کو روکے رکھا اور نہ اسے چھوڑا کہ وہ زمین کے کیڑے مکوڑے کھا لے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2242
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح البخاريدخلت امرأة النار في هرة ربطتها فلم تطعمها ولم تدعها تأكل من خشاش الأرض
   صحيح مسلمعذبت امرأة في هرة أوثقتها فلم تطعمها ولم تسقها ولم تدعها تأكل من خشاش الأرض
   صحيح مسلمعذبت امرأة في هرة سجنتها حتى ماتت فدخلت فيها النار لا هي أطعمتها وسقتها إذ حبستها ولا هي تركتها تأكل من خشاش الأرض