بہز نے وہیب سے اور اس نے عمرو بن یحییٰ سے سابقہ راویوں کی اسناد کی طرح حدیث بیان کی اور اس میں کہا: اور انہوں نے کلی کی، ناک میں پانی ڈالا اور ناک جھاڑی، تین چلو پانی سے۔ اور یہ بھی کہا: پھر سر کا مسح کیا اور آگے سے (پیچھے کو) اور پیچھے سے (آگے کو) مسح کیا ایک بار۔ بہز نے کہا: وہیب نے یہ حدیث مجھے املا کرائی اوروہیب نے کہا: عمرو بن یحییٰ نے یہ حدیث مجھے دوبار (دومختلف موقعوں پر) املا کرائی۔
امام صاحب ایک اور سند سے حدیث بیان کرتے ہیں اور اس میں کہا: ”تین چلّوؤں سے کلی کی، ناک میں پانی چڑھایا اور ناک صاف کی“ اور یہ بھی کہا: ”اپنے سر کا مسح ایک دفعہ اس طرح کیا، کہ ہاتھ آگے سے پیچھے لے گئے اور پیچھے سے آگے لائے۔“ بَہز نے کہا: مجھے یہ حدیث وہیب نے لکھوائی، اور وہیب نے کہا: مجھے یہ حدیث عمرو بن یحییٰ نے دو دفعہ لکھوائی۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 235
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه برقم (554)»