جریر نے عمارہ سے، انھوں نے ابو زرعہ سے روایت کی، کہا: میں اور حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ مدینہ میں ایک گھر میں گئے جوسعید (ابن عاص) رضی اللہ عنہ یا مروان (ابن حکم) کے لیے بنا یا جا رہا تھا، وہاں انھوں نے ایک مصور کو گھر میں تصویر بنا تے ہوئے دیکھا، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔اور اسی کے مانند روایت کی اور (جریر نے) "یا ایک جَو تو بنائیں " (کے الفاظ) بیان نہیں کیے۔
ابو زرعہ بیان کرتے ہیں، میں اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ ایک گھر میں داخل ہوئے، جو مدینہ میں سعید یا مروان کے لیے بنایا جا رہا تھا تو انہوں نے ایک مصور دیکھا، جو گھر میں تصویریں بنا رہا تھا تو انہوں نے کہا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اور مذکورہ بالا حدیث بیان کی، لیکن اس میں، (یا ایک جو پیدا کریں) کا ذکر نہیں ہے۔
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5544
حدیث حاشیہ: فوائد ومسائل: سعید بن عاص اور مروان رضی اللہ عنہما، حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے دور میں باری باری مدینہ منورہ کے گورنر بنتے تھے اور ان کے حکم سے گھر کے درودیوار پر نقش و نگار بنائے جا رہے تھے، ان میں کسی جاندار کی تصویر بھی ہو گی، اس لیے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے یہ حدیث سنائی۔