الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ وَمَا يُؤْكَلُ مِنْ الْحَيَوَانِ
شکار کرنے، ذبح کیے جانے والے اور ان جانوروں کا بیان جن کا گوشت کھایا جا سکتا ہے
9. باب إِبَاحَةِ الأَرْنَبِ:
9. باب: خرگوش حلال ہے۔
حدیث نمبر: 5048
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ زَيْدٍ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: " مَرَرْنَا فَاسْتَنْفَجْنَا أَرْنَبًا بِمَرِّ الظَّهْرَانِ، فَسَعَوْا عَلَيْهِ فَلَغَبُوا، قَالَ: فَسَعَيْتُ حَتَّى أَدْرَكْتُهَا، فَأَتَيْتُ بِهَا أَبَا طَلْحَةَ فَذَبَحَهَا فَبَعَثَ بِوَرِكِهَا وَفَخِذَيْهَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَتَيْتُ بِهَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَبِلَهُ ".
محمد بن جعفر نے کہا: ہمیں شعبہ نے ہشام بن زید سے حدیث بیان کی، انھوں نےحضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: ہم جا رہے تھے کہ (مقام) مرالظہران میں ایک خرگوش دیکھا تو اس کا پیچھا کیا۔ پہلے لوگ اس پر دوڑے لیکن تھک گئے پھر میں دوڑا تو میں نے پکڑ لیا اور سیدنا ابوطلحہ رضی اللہ عنہ کے پاس لایا۔ انہوں نے اس کو ذبح کیا اور اس کا پٹھ اور دونوں رانیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بھیجیں۔ میں لے کر آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو لے لیا۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، کہ ہم مر الظھران سے گزرے اور وہاں ہم نے ایک خرگوش کو اٹھایا، صحابہ کرام اس کے پیچھے دوڑے اور تھک ہار گئے اور میں نے دوڑ کر اس کو پکڑ لیا اور اسے حضرت ابو طلحہ رضی اللہ تعالی عنہ کے پاس لایا، انہوں نے اس کو ذبح کیا اور اس کی سرین اور دونوں ران رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے بھیجے اور میں انہیں لے کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے اسے قبول فرما لیا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1953
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح البخاريأنفجنا أرنبا ونحن بمر الظهران فسعى القوم فلغبوا فأخذتها فجئت بها إلى أبي طلحة فذبحها فبعث بوركيها أو قال بفخذيها إلى النبي فقبلها
   صحيح البخاريأنفجنا أرنبا بمر الظهران فسعى القوم فلغبوا فأدركتها فأخذتها فأتيت بها أبا طلحة فذبحها وبعث بها إلى رسول الله بوركها أو فخذيها قال فخذيها لا شك فيه فقبله قلت وأكل منه قال وأكل منه
   صحيح البخاريفبعث إلى النبي بوركيها أو فخذيها فقبله
   صحيح مسلممررنا فاستنفجنا أرنبا بمر الظهران فسعوا عليه فلغبوا قال فسعيت حتى أدركتها فأتيت بها أبا طلحة فذبحها فبعث بوركها وفخذيها إلى رسول الله فأتيت بها رسول الله فقبله
   جامع الترمذيأنفجنا أرنبا بمر الظهران فسعى أصحاب النبي خلفها فأدركتها فأخذتها فأتيت بها أبا طلحة فذبحها بمروة فبعث معي بفخذها أو بوركها إلى النبي فأكله
   سنن أبي داودصدت أرنبا فشويتها فبعث معي أبو طلحة بعجزها إلى النبي فأتيته بها فقبلها
   سنن النسائى الصغرىأنفجنا أرنبا بمر الظهران فأخذتها فجئت بها إلى أبي طلحة فذبحها فبعثني بفخذيها ووركيها إلى النبي فقبله
   سنن ابن ماجهأنفجنا أرنبا فسعوا عليها فلغبوا فسعيت حتى أدركتها فأتيت بها أبا طلحة فذبحها فبعث بعجزها ووركها إلى النبي فقبلها
   بلوغ المرامفي قصة الارنب قال: فذبحها فبعث بوركها إلى رسول الله فقبله