الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب الْإِمَارَةِ
امور حکومت کا بیان
23. باب بَيَانِ سِنِّ الْبُلُوغِ:
23. باب: آدمی کب جوان ہوتا ہے۔
حدیث نمبر: 4837
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، قَال: " عَرَضَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ أُحُدٍ فِي الْقِتَالِ، وَأَنَا ابْنُ أَرْبَعَ عَشْرَةَ سَنَةً، فَلَمْ يُجِزْنِي وَعَرَضَنِي يَوْمَ الْخَنْدَقِ، وَأَنَا ابْنُ خَمْسَ عَشْرَةَ سَنَةً، فَأَجَازَنِي، قَالَ نَافِعٌ: فَقَدِمْتُ عَلَى عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ وَهُوَ يَوْمَئِذٍ خَلِيفَةٌ، فَحَدَّثْتُهُ هَذَا الْحَدِيثَ، فَقَالَ: " إِنَّ هَذَا لَحَدٌّ بَيْنَ الصَّغِيرِ وَالْكَبِيرِ، فَكَتَبَ إِلَى عُمَّالِهِ أَنْ يَفْرِضُوا لِمَنْ كَانَ ابْنَ خَمْسَ عَشْرَةَ سَنَةً، وَمَنْ كَانَ دُونَ ذَلِكَ فَاجْعَلُوهُ فِي الْعِيَالِ ".
عبداللہ بن نمیر نے کہا: ہمیں عبیداللہ نے نافع سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: اُحد کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جنگ (کے معاملے) میں میرا معاینہ فرمایا، اس وقت میری عمر چودہ سال تھی، آپ نے مجھے (جنگ میں شمولیت کی) اجازت نہیں دی اور غزوہ خندق کے دن میرا معاینہ فرمایا جبکہ میں پندرہ برس کا تھا تو آپ نے مجھے اجازت دے دی۔ نافع نے کہا: جس زمانے میں عمر بن عبدالعزیز خلیفہ تھے میں نے ان کے پاس جا کر یہ حدیث بیان کی تو انہوں نے کہا: یہ صغیر (نابالغ) اور کبیر (بالغ) کے درمیان حد (فاصل) ہے، پھر انہوں نے اپنے عاملوں کو لکھ بھیجا کہ جو شخص پندرہ سال کا ہو اس کا (پورا) حصہ مقرر کریں اور جو اس سے کم کا ہو اس کو بچوں میں شمار کریں۔ (اس کے مطابق وظیفہ دیں۔)
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جنگ اُحد میں لڑائی کے لیے میرا جائزہ لیا، جبکہ میں چودہ سال کا تھا تو مجھے شرکت کی اجازت نہ دی اور خندق کے دن میرا جائزہ لیا جبکہ میری عمر پندرہ سال تھی، تو مجھے شرکت کی اجازت دے دی، حضرت نافع بیان کرتے ہیں، میں حضرت عمر بن عبدالعزیز کی خدمت میں حاضر ہوا، جبکہ وہ خلیفہ تھے، تو میں نے انہیں یہ حدیث سنائی، اس پر انہوں نے کہا، یہ چھوٹے اور بڑے میں حد فاصل ہے، پھر انہوں نے اپنے گورنروں کو لکھ بھیجا، کہ جو شخص پندرہ سال کا ہو جائے اس کا بیت المال میں حصہ مقرر کرو اور جو اس سے کم عمر ہو اس کو بچوں میں شمار کرو۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1868
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح البخاريعرضه يوم أحد وهو ابن أربع عشرة سنة فلم يجزه وعرضه يوم الخندق وهو ابن خمس عشرة سنة فأجازه
   صحيح البخاريعرضه يوم أحد وهو ابن أربع عشرة سنة فلم يجزني ثم عرضني يوم الخندق وأنا ابن خمس عشرة سنة فأجازني قال نافع فقدمت على عمر بن عبد العزيز وهو خليفة فحدثته هذا الحديث فقال إن هذا لحد بين الصغير والكبير وكتب إلى عماله أن يفرضوا لمن بلغ خمس عشرة
   صحيح مسلمعرضني رسول الله يوم أحد في القتال وأنا ابن أربع عشرة سنة فلم يجزني وعرضني يوم الخندق وأنا ابن خمس عشرة سنة فأجازني
   جامع الترمذيعرضت على رسول الله في جيش وأنا ابن أربع عشرة فلم يقبلني ثم عرضت عليه من قابل في جيش وأنا ابن خمس عشرة فقبلني
   جامع الترمذيعرضت على رسول الله في جيش وأنا ابن أربع عشرة فلم يقبلني فعرضت عليه من قابل في جيش وأنا ابن خمس عشرة فقبلني
   سنن أبي داودعرضه يوم أحد وهو ابن أربع عشرة فلم يجزه وعرضه يوم الخندق وهو ابن خمس عشرة سنة فأجازه
   سنن أبي داودعرضه يوم أحد وهو ابن أربع عشرة سنة فلم يجزه وعرضه يوم الخندق وهو ابن خمس عشرة سنة فأجازه
   سنن النسائى الصغرىعرضه يوم أحد وهو ابن أربع عشرة سنة فلم يجزه وعرضه يوم الخندق وهو ابن خمس عشرة سنة فأجازه
   سنن ابن ماجهعرضت على رسول الله يوم أحد وأنا ابن أربع عشرة سنة فلم يجزني وعرضت عليه يوم الخندق وأنا ابن خمس عشرة سنة فأجازني
   بلوغ المرامعرضت على النبي يوم احد وانا ابن اربع عشرة سنة فلم يجزني وعرضت عليه يوم الخندق