محمد بن یوسف نے اوزاعی سے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند روایت کی مگر انہوں نے کہا: "بلاشبہ اللہ تعالیٰ تمہارے عمل میں سے کسی چیز کو ضائع نہیں کرے گا" اور یہ اضافہ کیا، آپ نے فرمایا: "جس دن اونٹنیاں پانی پینے کے لیے (گھاٹ یا چشمے پر) آتی ہیں تو کیا تم (ضرورت مندوں، مسکینوں، مسافروں کو پلانے کے لیے) ان کا دودھ دوہتے ہو؟" اس نے کہا: ہاں۔
یہی صورت امام صاحب اپنے ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں، اس میں ہے، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ تمہارے اعمال میں کسی قسم کی کمی نہیں کرے گا۔“ اور یہ اضافہ ہے، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ”کیا گھاٹ پر لے جانے کے دن محتاجوں کو ان کا دودھ دیتے ہو۔“ اس نے کہا، جی ہاں۔