الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب الْقَسَامَةِ
قسموں کا بیان
3. باب نَدْبِ مَنْ حَلَفَ يَمِينًا فَرَأَى غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا أَنْ يَأْتِيَ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ وَيُكَفِّرَ عَنْ يَمِينِهِ:
3. باب: جو شخص قسم کھائے کسی کام پر پھر اس کے خلاف کو بہتر سمجھے تو اس کو کرے اور قسم کا کفارہ دے۔
حدیث نمبر: 4275
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ يَعْنِي ابْنَ رُفَيْعٍ ، عَنْ تَمِيمِ بْنِ طَرَفَةَ ، قَالَ: " جَاءَ سَائِلٌ إِلَى عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ فَسَأَلَهُ نَفَقَةً فِي ثَمَنِ خَادِمٍ أَوْ فِي بَعْضِ ثَمَنِ خَادِمٍ، فَقَالَ: لَيْسَ عِنْدِي مَا أُعْطِيكَ إِلَّا دِرْعِي وَمِغْفَرِي، فَأَكْتُبُ إِلَى أَهْلِي أَنْ يُعْطُوكَهَا، قَالَ: فَلَمْ يَرْضَ فَغَضِبَ عَدِيٌّ ، فَقَالَ: أَمَا وَاللَّهِ لَا أُعْطِيكَ شَيْئًا ثُمَّ إِنَّ الرَّجُلَ رَضِيَ، فَقَالَ: أَمَا وَاللَّهِ لَوْلَا أَنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: مَنْ حَلَفَ عَلَى يَمِينٍ ثُمَّ رَأَى أَتْقَى لِلَّهِ مِنْهَا، فَلْيَأْتِ التَّقْوَى مَا حَنَّثْتُ يَمِينِي ".
جریر نے عبدالعزیز بن رفیع سے، انہوں نے تمیم بن طرفہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ کے پاس ایک سائل آیا اور ان سے غلام کی قیمت یا غلام کی قیمت کا کچھ حصہ (ادا کرنے کے لیے) خرچے کا سوال کیا، تو انہوں نے کہا، میرے پاس تو تمہیں دینے کے لیے میری زرہ اور (سر کے) خَود کے سوا کچھ نہیں، اس لیے میں اپنے گھر والوں کو لکھ دیتا ہوں کہ وہ یہ خرچہ تمہیں دے دیں۔ کہا: وہ (اس پر) راضی نہ ہوا تو حضرت عدی رضی اللہ عنہ ناراض ہو گئے اور کہا: اللہ کی قسم! میں تمہیں کچھ نہیں دوں گا، پھر وہ آدمی (اسی بات پر) راضی ہو گیا تو انہوں نے کہا: اللہ کی قسم! اگر میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے نہ سنا ہوتا: "جس نے کوئی قسم کھائی، پھر کسی اور کام کو اللہ عزوجل کے تقوے کے زیادہ قریب دیکھا تو وہ تقوے والا کام کرے۔" تو میں اپنی قسم نہ توڑتا
تمیم بن طرفہ بیان کرتے ہیں، کہ ایک سائل حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ تعالی عنہ کے پاس آیا، اور ان سے خادم کی قیمت یا خادم کی کچھ قیمت دینے کا سوال کیا، تو انہوں نے کہا، میرے پاس تجھے دینے کے لیے میری زرہ اور خود کے سوا کچھ نہیں ہے، تو میں اپنے گھر والوں کو لکھ دیتا ہوں، تو وہ تجھے قیمت دے دیں گے، تو وہ اس پر راضی نہ ہوا، جس سے حضرت عدی رضی اللہ تعالی عنہ ناراض ہو گئے، اور کہا، ہاں، اللہ کی قسم! اگر میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے نہ سنا ہوتا، جس نے کسی کام پر قسم اٹھائی، پھر اس کے سامنے اللہ کے تقویٰ پر زیادہ دلالت کرنے والی رائے آئی، تو وہ تقویٰ والا کام کرے، تو میں اپنی قسم نہ توڑتا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1651
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   سنن النسائى الصغرىمن حلف على يمين فرأى غيرها خيرا منها فليأت الذي هو خير وليكفر عن يمينه
   سنن النسائى الصغرىمن حلف على يمين فرأى غيرها خيرا منها فليدع يمينه وليأت الذي هو خير وليكفرها
   سنن النسائى الصغرىمن حلف على يمين فرأى خيرا منها فليأت الذي هو خير وليترك يمينه
   صحيح مسلممن حلف على يمين ثم رأى أتقى لله منها فليأت التقوى ما حنثت يميني
   صحيح مسلممن حلف على يمين فرأى غيرها خيرا منها فليأت الذي هو خير وليترك يمينه
   صحيح مسلمإذا حلف أحدكم على اليمين فرأى خيرا منها فليكفرها وليأت الذي هو خير
   صحيح مسلممن حلف على يمين ثم رأى خيرا منها فليأت الذي هو خير
   سنن ابن ماجهمن حلف على يمين فرأى غيرها خيرا منها فليأت الذي هو خير وليكفر عن يمينه