شعبہ نے ا بو قتادہ سے حدیث سنائی، انہوں نے کہا: میں نے ابو عالیہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: مجھے تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا کے بیٹے، یعنی حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے حدیث سنائی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسراء کا واقعہ بیان کیا اور فرمایا: ” موسیٰ رضی اللہ عنہ گندمی رنگ کے اونچے لمبے تھے جیسے وہ قبیلہ شنوءہ کے مردوں میں سے ہوں اور فرمایا: عیسی رضی اللہ عنہ گٹھے ہوئے جسم کے میانہ قامت تھے۔“ اور آپ نے دوزخ کے داروغے مالک اور دجال کا بھی ذکر فرمایا۔
حضرت ابنِ عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسراء کا واقعہ بیان کیا اور فرمایا: ”موسیٰؑ گندمی رنگ اور لمبے قد کے تھے، گویا کہ وہ شنوءہ قبیلہ کے لوگوں میں سے ہیں۔ اور فرمایا: عیسیٰؑ گٹھے ہوئے جسم کے متوسط قد والے تھے۔“ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوزخ کے داروغہ مالک اور دجال کا تذکرہ بھی فرمایا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 165
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري في ((صحيحه)) في بدء الخلق، باب: اذا قال احدكم: آمين والملائكة في السماء فوافقت احداهما الاخرى غفر له ما تقدم من ذنبه برقم (3239) وفي احادیث الانبياء، باب قول الله تعالى: ﴿ وَهَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ مُوسَىٰ ﴾، ﴿ وَكَلَّمَ اللَّهُ مُوسَىٰ تَكْلِيمًا ﴾ برقم (3396) انظر ((التحفة)) برقم (5423)»
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 418
حدیث حاشیہ: مفردات الحدیث: : (1) طُوَالٌ: طویل القامت۔ (2) آدَمُ: گندمی رنگ والے۔ (3) جَعْدٌ: گھنگریالے بالوں کو کہتے ہیں۔ لیکن یہاں بالوں کی بجائے جسم کی صفت ہے، اس لیے گھٹا ہوا جسم مراد ہے۔ (4) مَرْبُوعٌ: درمیانہ قد، نہ بہت لمبا اور نہ بہت چھوٹا۔ (5) شَنُوءَةَ: گندگی سے بعد اور دوری کو کہتے ہیں، یہاں ایک قبیلہ کا نام ہے۔