10. باب: کتوں کے قتل کا حکم پھر اس حکم کا منسوخ ہونا اور اس امر کا بیان کہ کتے کا پالنا حرام ہے مگر شکار یا کھیتی یا جانوروں کی حفاظت کے لیے یا ایسے ہی اور کسی کام کے واسطے۔
محمد بن ابی حرملہ نے سالم بن عبداللہ سے اور انہوں نے اپنے والد (عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ) سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس نے مویشیوں کے کتے یا شکار کے کتے کے سوا کتا رکھا تو اس کے عمل سے ہر روز ایک قیراط کم ہو گا۔" حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: "یا کھیتی کے کتے (کے سوا۔) "
حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے کتا رکھا، مگر مویشیوں کا کتا یا شکاری کتا، اس کے عمل سے ہر روز قیراط کم ہو جائے گا۔“ حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا، اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا: ”یا کھیتی کا کتا۔“