الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب الْمُسَاقَاةِ
سیرابی اور نگہداشت کے عوض پھل وغیرہ میں حصہ داری اور زمین دے کر بٹائی پر کاشت کرانا
10. باب الأَمْرِ بِقَتْلِ الْكِلاَبِ وَبَيَانِ نَسْخِهِ وَبَيَانِ تَحْرِيمِ اقْتِنَائِهَا إِلاَّ لِصَيْدٍ أَوْ زَرْعٍ أَوْ مَاشِيَةٍ وَنَحْوِ ذَلِكَ.
10. باب: کتوں کے قتل کا حکم پھر اس حکم کا منسوخ ہونا اور اس امر کا بیان کہ کتے کا پالنا حرام ہے مگر شکار یا کھیتی یا جانوروں کی حفاظت کے لیے یا ایسے ہی اور کسی کام کے واسطے۔
حدیث نمبر: 4017
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: " أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقَتْلِ الْكِلَابِ "، فَأَرْسَلَ فِي أَقْطَارِ الْمَدِينَةِ: أَنْ تُقْتَلَ.
عبیداللہ نے ہمیں نافع کے حوالے سے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کتوں کو مارنے کا حکم دیا۔ آپ نے انہیں مارنے کے لیے مدینہ کی اطراف میں آدمی روانہ کیے۔
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کتوں کو مار ڈالنے کا حکم دیا اور اس کے لیے مدینہ منورہ کے اطراف میں قتل کرنے کے لیے آدمی روانہ فرمائے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1570
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح البخاريأمر بقتل الكلاب
   صحيح مسلمأمر بقتل الكلاب
   صحيح مسلمأمر بقتل الكلاب إلا كلب صيد أو كلب غنم أو ماشية
   صحيح مسلمأمر رسول الله بقتل الكلاب
   صحيح مسلميأمر بقتل الكلاب
   جامع الترمذيأمر بقتل الكلاب إلا كلب صيد أو كلب ماشية
   سنن النسائى الصغرىيأمر بقتل الكلاب فكانت الكلاب تقتل إلا كلب صيد أو ماشية
   سنن النسائى الصغرىأمر بقتل الكلاب إلا كلب صيد أو كلب ماشية
   سنن النسائى الصغرىأمر بقتل الكلاب غير ما استثنى منها
   سنن ابن ماجهيأمر بقتل الكلاب وكانت الكلاب تقتل إلا كلب صيد أو ماشية
   سنن ابن ماجهبقتل الكلاب
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم امر بقتل الكلاب