ابن عیینہ، اسماعیل بن جعفر، سفیان ثوری، شعبہ، عبیداللہ اور ضحاک بن عثمان سب نے عبداللہ بن دینار سے، انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مانند روایت کی، الا یہ کہ عبیداللہ سے (عبدالوہاب) ثقفی کی روایت کردہ حدیث میں صرف خرید و فروخت کا ذکر ہے، انہوں نے ہبہ کا ذکر نہیں کیا
امام صاحب اپنے نو اساتذہ کی سندوں سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں، لیکن ایک راوی عبداللہ بن دینار کے شاگرد عبیداللہ سے صرف خرید و فروخت کا ذکر کرتا ہے، ہبہ کا تذکرہ نہیں کرتا۔
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 3789
حدیث حاشیہ: فوائد و مسائل: ولاء کا حق آزاد کرنے والے کے لیے اسی طرح ہے جیسے رشتے ہوتے ہیں۔ جس طرح باپ کے ساتھ رشتے کو نہ بیچا جا سکتا ہے اورنہ ہبہ کیا جا سکتا ہے، اسی طرح ولاء کا بندھن بھی پختہ ہوتے ہے اور ہمیسہ آزاد کرنے والے حاندان کےساتھ رہتا ہے۔ ایسے رشتوں کے بدلنا سخت قابل نفرت ہے۔ وَلاء دو طرفہ رشتے کا نام ہے۔ جس نے آزاد کیا وہ سابقہ غلام کا مولی (دوست و مددگار، حیر حواہ) ہوتا ہے اور جسے آزاد کیا گیا وہ آزاد کرنے والے کا مولی ہوتا ہے۔