3766. سفیان بن عیینہ نے ہمیں زہری سے حدیث بیان کی، انہوں نے سعید بن مسیب سے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: بنوفزارہ کا ایک آدمی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا، اور عرض کی، میری بیوی نے سیاہ رنگ کے بچے کو جنم دیا ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا تمہارے اپنے کچھ اونٹ ہیں؟“ اس نے عرض کی: جی ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ”ان کے رنگ کیا ہیں؟“ اس نے عرض کی: سرخ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ”کیا ان میں کوئی خاکستری رنگ کا بھی ہے؟“ اس نے کہا: (جی ہاں) ان میں خاکستری رنگ کے بھی ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ”وہ ان میں کہاں سے آ گئے؟“ اس نے عرض کی: ممکن ہے اسے (ننھیال یا ددھیال کی) کسی رگ (Gene) نے (اپنی طرف) کھینچ لیا ہو۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس بچے کو بھی ممکن ہے کسی رگ نے کھینچ لیا ہو۔“
امام صاحب اپنے چار اساتذہ سے بیان کرتے ہیں اور الفاظ قتیبہ کے ہیں۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ بنو فزارہ کا ایک آدمی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہا، میری بیوی نے سیاہ بچہ جنا ہے تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ”کیا تیرے پاس اونٹ ہیں؟“ اس نے کہا، جی ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ”وہ کس رنگ کے ہیں؟“ اس نے کہا، سرخ رنگ کے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ”کیا ان میں کوئی خاکستری (مٹیالا) کا بھی ہے؟“ اس نے کہا، ان میں خاکستری بھی ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ ان میں کہاں سے آ گئے؟“ اس نے کہا، ہو سکتا ہے کسی رگ نے کھینچ لیا ہو۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس کو بھی ممکن ہے کسی رگ نے کھینچ لیا ہو۔“