الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب النِّكَاحِ
نکاح کے احکام و مسائل
19. باب جَوَازِ جِمَاعِهِ امْرَأَتَهُ فِي قُبُلِهَا مِنْ قُدَّامِهَا وَمِنْ وَرَائِهَا مِنْ غَيْرِ تَعَرُّضٍ لِلدُّبُرِ:
19. باب: اپنی بیوی سے اندام نہائی میں جماع کرنے کی اجازت خواہ آگے سے آئے یا پیچھے سے آئے، لیکن دبر (مقعد) کو نہ چھیڑے۔
حدیث نمبر: 3537
وحدثناه قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حدثنا أَبُو عَوَانَةَ . ح وحدثنا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنْ جَدِّي ، عَنْ أَيُّوبَ . ح وحدثنا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنِي وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ ، حدثنا شُعْبَةُ . ح وحدثنا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حدثنا عَبْدُ الرَّحْمَنِ ، حدثنا سُفْيَانُ . ح وحَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ ، وَهَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، وَأَبُو مَعَنِ الرَّقَاشِيُّ ، قَالُوا: حدثنا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ ، حدثنا أَبِي ، قَالَ: سَمِعْتُ النُّعْمَانَ بْنَ رَاشِدٍ ، يُحَدِّثُ عَنِ الزُّهْرِيِّ . ح وحَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ مَعْبَدٍ ، حدثنا مُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ ، حدثنا عَبْدُ الْعَزِيزِ وَهُوَ ابْنُ الْمُخْتَارِ ، عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ ، كُلُّ هَؤُلَاءِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، بِهَذَا الْحَدِيثِ، وَزَادَ فِي حَدِيثِ النُّعْمَانِ، عَنِ الزُّهْرِيِّ: إِنْ شَاءَ مُجَبِّيَةً، وَإِنْ شَاءَ غَيْرَ مُجَبِّيَةٍ غَيْرَ أَنَّ ذَلِكَ فِي صِمَامٍ وَاحِدٍ.
قتیبہ بن سعید نے کہا: ہمیں ابوعوانہ نے حدیث بیان کی۔ عبدالوارث بن عبدالصمد نے کہا: مجھے میرے والد نے میرے داداسے حدیث بیان کی، انہوں نے ایوب سے روایت کی۔ محمد بن مثنیٰ نے کہا: ہمیں عبدالرحمٰن نے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: ہمیں سفیان نے حدیث سنائی۔ عبیداللہ بن سعد، ہارون بن عبداللہ اور ابومعن رقاشی نے کہا: ہمیں وہب بن جریر نے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: ہمیں میرے والد نے حدیث سنائی، انہوں نے کہا: میں نے نعمان بن راشد سے سنا، وہ زہری سے روایت کر رہے تھے۔ سلیمان بن سعید نے کہا: ہمیں معلیٰ بن اسد نے حدیث سنائی، انہوں نے کہا: ہمیں عبدالعزیز بن مختار نے سہل بن ابی صالح سے حدیث سنائی، ان سب (ابوعوانہ، ایوب، شعبہ، سفیان، زہری اور سہیل بن ابی صالح) نے محمد بن منکدر سے، انہوں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے یہی حدیث بیان کی، زہری سے روایت کردہ نعمان (بن راشد کی حدیث میں ان کے شاگرد جریر نے) اضافہ کیا: اگر چاہے تو منہ کے بل اور اگر چاہے تو اس کے بغیر (کسی اور ہئیت میں)، لیکن یہ ایک ہی ڈھکنے (کی جگہ، یعنی قُبل) میں ہو
امام صاحب اپنے چھ اساتذہ سے حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہما کی مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں نعمان اپنی حدیث میں زہری سے یہ اضافہ بیان کرتے ہیں، اگر چاہے تو بیوی کو الٹا لٹائے، اور چاہے تو کسی اور جہت سے مباشرت کرے (سیدھا الٹا کر، پہلو پر لٹا کر، اکڑوں کر کے) لیکن مباشرت ایک ہی سوراخ (جو کھیتی کا محل ہے) میں ہو گی۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1435
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

صحیح مسلم کی حدیث نمبر 3537 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 3537  
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
مختلف احادیث اور آیت مبارکہ سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ مباشرت کا یک محل اور جگہ ہے،
جس کو قرآن مجید نے کھیتی کے انتہائی جامع اور بلیغ لفظ سے تعبیر کیا ہے،
اور نکاح و مباشرت کے اصل مقصد کو بھی واضح کردیا ہے کہ مباشرت سے مقصود اولاد کا حصول اور نسل انسانی کی افزائش ہے،
کھیتی میں بیج اس کو ضائع کرنے کے لیے نہیں ڈالا جاتا،
اور اس سے یہ بھی ثابت ہوا کہ حالت طہر یا حیض کسی صورت میں بھی محل کشت کو چھوڑ کر محل فرث وپاخانہ کی جگہ میں نہیں آیا جا سکتا،
کھتی میں آنے کے لیے کوئی بھی جہت اور کیفیت اختیار کی جا سکتی ہے،
لیکن جگہ ہر صورت میں ایک ہی رہے گی جو بیج ڈالنے کا محل ہے اور مقصود حصول اولاد ہو گا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 3537