اسحاق بن ابراہیم اور محمد بن قدامہ نے کہا: ہمیں نضر بن شُمَیل نے خبر دی، کہا: ہمیں شعبہ نے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں عبدالعزیز بن صُہَیب نے حدیث بیان کی، کہا: میں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے سنا وہ کہہ رہے تھے: حضرت عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے دیکھا جبکہ مجھ پر شادی کی بشاشت (خوشی) نمایاں تھی، میں نے عرض کی: میں نے انصار کی ایک عورت سے شادی کی ہے، آپ نے پوچھا: "تم نے اسے کتنا مہر دیا ہے؟" میں نے عرض کی: ایک گٹھلی۔ اور اسحاق کی حدیث میں ہے: سونے کی
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، کہ حضرت عبدالرحمٰن بن عوف نے بتایا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اس حال میں دیکھا کہ مجھ پر شادی کی مسرت و شادمانی کے آثار تھے، میں نے عرض کیا، میں نے ایک انصاری عورت سے شادی کی ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا، ”تم نے کتنا مہر مقرر کیا ہے؟“ تو میں نے کہا، ایک گٹھلی، اسحاق کی روایت میں ہے، سونے کی گٹھلی۔
أقاسمك مالي نصفين وأزوجك قال بارك الله لك في أهلك ومالك دلوني على السوق فما رجع حتى استفضل أقطا وسمنا فأتى به أهل منزله فمكثنا يسيرا أو ما شاء الله فجاء وعليه وضر من صفرة فقال له النبي مهيم قال يا رسول الله تزوجت امرأة من الأنصار قال