عبداللہ بن نمیر نے کہا: ہمیں سفیان نے اسی سند کے ساتھ (یہ) حدیث بیان کی اور انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے عمل (خاندان کی بچیوں کا شوال میں شادی کرانے) کا تذکرہ نہیں کیا۔
امام صاحب ایک اور استاد سے یہی روایت نقل کرتے ہیں، لیکن اس میں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے عمل کا ذکر نہیں ہے۔
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 3484
حدیث حاشیہ: فوائد ومسائل: زمانہ جاہلیت میں لوگ ماہ شوال میں شادی اور زفاف کو منحوس خیال کرتے تھے، جیسا کہ اب بھی بعض لوگوں میں اس کے اثرات باقی ہیں اس جاہلی نظریہ کی تردید کی خاطر حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا ماہ شوال میں شادی اور رخصتی کو بہتر اور پسندیدہ سمجھتی تھیں، اسی طرح بعض لوگ محرم میں شادی کو منحوس خیال کرتے ہیں یہ جاہلانہ خیال ہے۔