الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 3301
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
جولوگ فتح مکہ سے پہلے ہجرت کرگئے تھے،
اگر وہ حج یا عمرہ کرنے کے لیے مکہ مکرمہ آئیں،
توانہیں،
حج وعمرہ کی ادائیگی کے بعد صرف تین دن مکہ میں ٹھہرنے کی اجازت دی گئی تھی،
جس سے ثابت ہوتا ہے کہ اگرانسان سفر پر جائے اور وہ کہیں تین دن سے یا ان سے کم رہنے کا اردہ کرے گا تو وہ مسافر کے حکم میں ہو گا،
اور اگر وہ تین دن سے زائد قیام کرنے کی نیت کرے،
تو وہ مقیم تصور ہو گا،
مسافر نہیں ہوگا،
کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مہاجر کے لیے تین دن ٹھہرنے کو اقامت قرار نہیں دیا۔
تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 3301