الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 3256
حدیث حاشیہ: فوائد ومسائل: اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ بچے کا حج صحیح ہے اور کروانے والے کو ثواب ملتا ہے، لیکن یہ حج بلوغت کے بعد فرض ہونے والے حج کا بدل نہیں بن سکتا، بلوغت کے بعد استطاعت کی صورت میں حج کرنا فرض ہوگا، عام طور پر علماء نے یہ بیان کیا ہے کہ احناف کے نزدیک بچے کا حج صحیح نہیں ہے، لیکن علامہ کا سانی حنفی نے لکھا ہے بچے کا حج نفلی ہو گا اختلاف صرف اس مسئلہ میں ہے اس پر کسی کوتاہی اور قصور کی صورت میں دم لازم آئے گا یا نہیں، آئمہ ثلاثہ رحمۃ اللہ علیہم کے نزدیک اگر بچہ سے کوئی قصور ہو جائے تو اس پر دم ہو گا کیونکہ اس کے سر پرست نے کوتاہی کی ہے، امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک دم نہیں پڑے گا۔ (بدائع الصنائع ج2 ص120۔ )