46. باب: ازار ٹخنوں سے نیچے لٹکانے، احسان جتلانے، اور جھوٹی قسم کھا کر سودا بیچنے کے سخت حرمت کا بیان، اور ان تین قسم کے لوگوں کا بیان جن سے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن بات نہیں کرے گا اور نہ ان کی طرف دیکھے گا، اور نہ ان کو پاک کرے گا بلکہ ان کے لیے دردناک عذاب ہو گا۔
جریر اور عبثر دونوں نے اپنی اپنی سند سے اعمش سے مذکورہ بالا روایت بیان کی، البتہ جریر کی روایت میں (”سوداکیا“ کے بجائے) یہ الفاظ ہیں: ” ایک آدمی جس نے دوسرے آدمی کے ساتھ سامان کا بھاؤ کیا۔“
امام صاحبؒ جریرؒ سے اس حدیث میں یہ الفاظ نقل کرتے ہیں: ”کہ ایک آدمی جو دوسرے آدمی سے سامان کا بھاؤ کرتا ہے۔“ ساوم، سوم سے ہے: بھاؤ لگانا، قیمت طے کرنا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 108
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (12413)»