الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب الصِّيَامِ
روزوں کے احکام و مسائل
19. باب صَوْمِ يَوْمِ عَاشُورَاءَ:
19. باب: عاشورہ کے دن روزہ رکھنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 2644
وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ . ح وحَدَّثَنَا ابْنُ رُمْحٍ ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، أَنَّهُ ذُكِرَ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمُ عَاشُورَاءَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " كَانَ يَوْمًا يَصُومُهُ أَهْلُ الْجَاهِلِيَّةِ، فَمَنْ أَحَبَّ مِنْكُمْ أَنْ يَصُومَهُ فَلْيَصُمْهُ، وَمَنْ كَرِهَ فَلْيَدَعْهُ ".
قتیبہ بن سعید، لیث، ابن رمح، لیث، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس عاشورہ کے دن کا ذکر کیا گیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جاہلیت والے لوگ اس دن روزہ رکھتے تھے تو تم میں جو کوئی پسند کرتا ہے کہ وہ روزہ رکھے تو رکھ لے اور جو کوئی ناپسند کرتاہے تو وہ چھوڑ دے۔
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس عاشورہ کے دن کا تذکرہ ہوا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ ایسا دن ہے جس میں اہل جاہلیت روزہ رکھتے تھے۔ تو تم میں سے جو پسند کرے کہ اسے روزہ رکھنا چاہیے تو وہ رکھ لے اور جو نہ پسند کرے نہ رکھے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1126
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح البخاريمن شاء صامه ومن شاء لم يصمه
   صحيح البخاريصام النبي عاشوراء وأمر بصيامه لما فرض رمضان ترك
   صحيح البخارييوم عاشوراء إن شاء صام
   صحيح مسلممن شاء صامه ومن شاء تركه
   صحيح مسلممن أحب أن يصومه فليصمه من أحب أن يتركه فليتركه
   صحيح مسلممن أحب منكم أن يصومه فليصمه من كره فليدعه
   صحيح مسلمعاشوراء يوم من أيام الله من شاء صامه ومن شاء تركه
   سنن أبي داودمن شاء صامه ومن شاء تركه
   سنن ابن ماجهمن أحب منكم أن يصومه فليصمه من كرهه فليدعه