حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ اسے (آپ صلی اللہ علیہ وسلم تک) پہنچاتے تھے: "سن لو، کوئی آدمی کسی خاندان کو (ایسی دودھ دینے والی) اونٹنی دے جو صبح کو بڑا پیالہ بھر دودھ دے اور شام کو بھی بڑا پیالہ بھر دودھ دے تو یقیناً اس (اونٹنی) کا اجر بہت بڑا ہے۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچانے ہیں آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا کوئی آدمی ہے جو کسی خاندان کو ایسی دودھ دینے والی اونٹنی دودھ پینے کے لیے دے جو صبح ایک بڑا پیالہ دودھ بھر کر دے اور شام کو بھی بڑا پیالہ بھر کر دے۔ بلا شبہ اس کا اجر بہت بڑا ہے۔“
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 2357
حدیث حاشیہ: مفردات الحدیث: (1) منيحة: اس عطیہ اور تحفہ کو کہتے ہیں جو عارضی اور وقتی طور پر کسی کی ضرورت پوری کرنے کے لیے دیا جائے اور پھر واپس لے لیا جائے۔ (2) عس، القدح الكبير: بڑا پیالہ۔