ابو عوانہ نے حصین بن عبدالرحمان سے روایت کی، انھوں نے کہا: میں نے جمعے کے دن بشر بن مروان کو دونوں ہاتھ اٹھاتے ہوئے دیکھا تو اس پر عمارہ بن رویبہ رضی اللہ عنہ نے کہا۔۔۔اس کے بعد اس (مذکورہ بالا روایت) کے ہم معنی روایت بیان کی۔
حصین بن عبدالرحمان کی روایت ہے کہ میں نے جمعہ کے دن بشر بن مروان کو دونوں ہاتھ اٹھائے ہوئے دیکھا۔ تو عمارہ بن رویبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا۔ مذکورہ بالاروایت بیان کی۔
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 2017
حدیث حاشیہ: فوائد ومسائل: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دعائے استسقاء (بارش کی دعا) کرتے وقت خطبہ جمعہ میں دونوں ہاتھ بلند فرماتے تھے لیکن جمعہ کے خطبہ میں لوگوں کو متوجہ کرنے کے لیے صرف انگشت شہادت سے اشارہ فرماتے تھے اور جب بشر بن مروان نے آپﷺ کے اس معمول کی مخالفت کی تو سیدنا عمار رضی اللہ تعالیٰ عنہ اتنی سی بات کو برداشت نہ کر سکے اور اس سے نفرت وکراہت کا اظہار کرتے ہوئے اس کو بدعا دی، لیکن آج ہم نے آپﷺ کے اسلوب وانداز کو نظر انداز کر کے کتنے نئے نئے طریقے نکال لیے ہیں۔ اور ہمیں آپﷺ کی مخالفت کا احساس تک نہیں ہے اور اگر کوئی متنبہ کرے تو کوئی اس کی بات کو سننا گوارا نہیں کرتا۔