۔ سعید بن مسروق نے سلمہ بن کہیل سے، انھوں نے ابو رشدین (کریب) مولیٰ ابن عباس رضی اللہ عنہ سے اور ا نھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: میں نے اپنی خالہ میمونہ رضی اللہ عنہا کے ہاں رات گزاری، پھر حدیث بیان کی لیکن اس میں چہرے اور ہتھیلیاں دھونے کاذکر نہیں ہے، ہاں، یہ کہا: پھر آپ مشک کے پاس آئے، اس کا بندھن کھولا، اور دو وضووں کے درمیان کا وضوکیا پھر بستر پر آئے اور سو گئے پھر آپ دوبارہ اٹھے اورمشک کے پاس آئے، اس کابندھن کھولا، پھر دوبارہ وضو کیاجو (صحیح معنی میں) وضوتھا اور کہا: "میرا نور عظیم کردے"اور یہ ہدایت نہیں کیا کہ مجھے سراپا نور کردے۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں، کہ میں نے اپنی خالہ میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے ہاں رات گزاری، پھر حدیث بیان کی لیکن اس میں چہرے اور ہتھیلیاں دھونے کا ذکر نہیں ہے، ہاں، یہ کہا: پھر آپصلی اللہ علیہ وسلم مشک کے پاس آئے، اس کا بندھن کھولا، اور دو وضووں کے درمیان کا وضوکیا پھر بستر پر آئے اور سو گئے پھر آپصلی اللہ علیہ وسلم دوبارہ اٹھے اورمشک کے پاس آئے، اس کا بندھن کھولا، پھر دوبارہ وضو کیا جو (صحیح معنی میں) وضوتھا اور کہا: ”میرا نور عظیم کر دے“ اور یہ روایت نہیں کیا کہ مجھے سراپا نور کر دے۔