الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاة
مسجدوں اور نماز کی جگہ کے احکام
29. باب مَتَى يَقُومُ النَّاسُ لِلصَّلاَةِ:
29. باب: نماز کے واسطے نمازی کب کھڑے ہوں۔
حدیث نمبر: 1368
وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَمْرٍو يَعْنِي الأَوْزَاعِيَّ ، حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: " أُقِيمَتِ الصَّلَاةُ، وَصَفَّ النَّاسُ صُفُوفَهُمْ، وَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَامَ مَقَامَهُ، فَأَوْمَأَ إِلَيْهِمْ بِيَدِهِ، أَنْ مَكَانَكُمْ فَخَرَجَ، وَقَدِ اغْتَسَلَ، وَرَأْسُهُ يَنْطُفُ الْمَاءَ، فَصَلَّى بِهِمْ ".
زہیر بن حرب نے بیان کیا کہ ہمیں ولید بن مسلم نے حدیث سنائی، (کہا): ابو عمرو، یعنی اوزاعی نے حدیث سنائی، کہا: ہمیں زہری نے ابو سلمہ سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہوئے حدیث سنائی کہا: نماز کی اقامت کہہ دی گئی، لوگوں نے اپنی صفیں باندھ لیں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لا کر اپنی جگہ پر کھڑے ہو گئے پھر آپ نے لوگوں کو ہاتھ کے اشارے سے فرمایا: اپنی جگہ پر رہو۔ اور خود (مسجد سے) باہر نکل گئے، پھر (آئے تو) آپ غسل فرما چکے تھے اور آپ کے سر سے پانی ٹپک رہا تھا، پھر آپ نے انھیں نماز پڑھائی۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نماز کھڑی ہو گئی، لوگوں نے اپنی صفیں باندھ لیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لا کر اپنی جگہ پر کھڑے ہو گئے اور لوگوں کو ہاتھ کے اشارے سے کہا، اپنی جگہ ٹھہرے رہو، پھر آپصلی اللہ علیہ وسلم اس حال میں واپس آئے کہ آپصلی اللہ علیہ وسلم نہا چکے تھے اور آپصلی اللہ علیہ وسلم کے سر سے پانی گر رہا تھا، پھر آپصلی اللہ علیہ وسلم نے جماعت کرائی۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 605
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح البخاريخرج وقد أقيمت الصلاة وعدلت الصفوف حتى إذا قام في مصلاه انتظرنا أن يكبر انصرف قال على مكانكم فمكثنا على هيئتنا حتى خرج إلينا ينطف رأسه ماء وقد اغتسل
   صحيح البخاريمكانكم ثم رجع فاغتسل ثم خرج إلينا ورأسه يقطر فكبر فصلينا معه
   صحيح البخاريمكانكم فرجع فاغتسل ثم خرج ورأسه يقطر ماء فصلى بهم
   صحيح مسلمأقيمت الصلاة وصف الناس صفوفهم وخرج رسول الله فقام مقامه فأومأ إليهم بيده أن مكانكم فخرج وقد اغتسل ورأسه ينطف الماء فصلى بهم
   صحيح مسلممكانكم فلم نزل قياما ننتظره حتى خرج إلينا وقد اغتسل ينطف رأسه ماء فكبر فصلى بنا
   سنن أبي داودمكانكم ثم رجع إلى بيته فخرج علينا ينطف رأسه وقد اغتسل ونحن صفوف
   سنن النسائى الصغرىلنا مكانكم فلم نزل قياما ننتظره حتى خرج إلينا قد اغتسل ينطف رأسه ماء فكبر وصلى
   سنن النسائى الصغرىمكانكم ثم رجع إلى بيته فخرج علينا ينطف رأسه فاغتسل ونحن صفوف
   سنن ابن ماجهإني خرجت إليكم جنبا وإني نسيت حتى قمت في الصلاة
   المعجم الصغير للطبراني كبر بهم فى صلاة الصبح ، فأومأ إليهم ، ثم انطلق ، فرجع ورأسه يقطر ، فصلى بهم ، فقال : إنما أنا بشر ، وإني كنت جنبا ، فنسيت