الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب الصَّلَاةِ
نماز کے احکام و مسائل
36. باب الْقِرَاءَةِ فِي الْعِشَاءِ:
36. باب: نماز عشاء کی نماز میں قرأت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1041
وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ ، قَالَ: ح وحَدَّثَنَا ابْنُ رُمْحٍ ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، أَنَّهُ قَالَ: صَلَّى مُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ الأَنْصَارِيُّ لِأَصْحَابِهِ الْعِشَاءَ، فَطَوَّلَ عَلَيْهِمْ، فَانْصَرَفَ رَجُلٌ مِنَّا، فَصَلَّى، فَأُخْبِرَ مُعَاذٌ عَنْهُ، فَقَالَ: إِنَّهُ مُنَافِقٌ، فَلَمَّا بَلَغَ ذَلِكَ الرَّجُلَ، دَخَلَ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَخْبَرَهُ مَا قَالَ مُعَاذٌ، فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَتُرِيدُ أَنْ تَكُونَ فَتَّانًا يَا مُعَاذُ؟ إِذَا أَمَمْتَ النَّاسَ، فَاقْرَأْ بِ الشَّمْسِ وَضُحَاهَا، وَسَبِّحْ اسْمَ رَبِّكَ الأَعْلَى، وَاقْرَأْ: بِاسْمِ رَبِّكَ، وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَى ".
ابو زبیر نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ معاذ بن جبل انصاری رضی اللہ عنہ نے اپنے ساتھیوں کو عشاء کی نماز پڑھائی اور اس میں طویل قراءت کی۔ ہم میں سے ایک آدمی نکلا اور الگ نماز پڑھ لی۔ معاذ رضی اللہ عنہ کو اس کے بارے میں بتایا گیا تو انہوں نے کہا: وہ منافق ہے۔ جب اس آدمی تک یہ بات پہنچی تو وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور آ پ کو بتایا کہ معاذ نے کیا کہا، اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے معاذ رضی اللہ عنہ سے فرمایا: اے معاذ! کیا تم فتنہ ڈالنے والے بننا چاہتے ہو؟ جب لوگوں کی امامت کراؤ تو ﴿والشمس وضحہا﴾، ﴿سبح اسم ربک الأعلی﴾، ﴿اقرأ باسم ربک الذی خلق﴾ اور ﴿والیل إذا یغشی﴾ پڑھا کرو۔
حضرت جابررضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ معاذ بن جبل انصاریٰ رضی اللہ تعالی عنہ نے اپنے لوگوں کو عشاء کی نماز پڑھائی اور اس میں طویل قرأت کی ہم میں سے ایک آدمی نے سلام پھیر کر الگ نماز پڑھ لی، معاذ رضی اللہ تعالی عنہ کو اس کے بارے میں بتایا گیا تو انہوں نے کہا وہ منافق ہے، جب اس آدمی تک یہ بات پہنچی تو وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا، معاذ رضی اللہ تعالی عنہ کی بات بتائی، اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے معاذ رضی اللہ تعالی عنہ سے فرمایا: اے معاذ! کیا تم ابتلاء میں ڈالنے والے بننا چاہتے ہو؟ جب لوگوں کی امامت کراؤ تو ﴿وَالشَّمْسِ وَضُحَاهَا﴾ ﴿وَسَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى﴾ ﴿اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ﴾ اور ﴿وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَى﴾ پڑھا کرو۔ (ان آیات سے پوری سورہٴ پڑھنے کی طرف اشارہ کیا گیا ہے)۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 465
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح البخاريأفتان أنت ثلاثا اقرأ والشمس وضحاها و سبح اسم ربك الأعلى ونحوها
   صحيح البخاريأفتان أنت فلولا صليت بسبح اسم ربك والشمس وضحاها والليل إذا يغشى فإنه يصلي وراءك الكبير والضعيف وذو الحاجة
   صحيح مسلمأتريد أن تكون فتانا يا معاذ إذا أممت الناس فاقرأ ب الشمس وضحاها وسبح اسم ربك الأعلى واقرأ باسم ربك والليل إذا يغشى
   صحيح مسلمأفتان أنت اقرأ بكذا واقرأ بكذا
   سنن أبي داودأفتان أنت أفتان أنت اقرأ بكذا اقرأ بكذا
   سنن النسائى الصغرىأفتان يا معاذ ألا قرأت سبح اسم ربك الأعلى و الشمس وضحاها ونحوهما
   سنن النسائى الصغرىأفتان يا معاذ أين كنت عن سبح اسم ربك الأعلى و الضحى و إذا السماء انفطرت
   سنن النسائى الصغرىأتريد أن تكون فتانا يا معاذ إذا أممت الناس فاقرأ ب الشمس وضحاها و سبح اسم ربك الأعلى و الليل إذا يغشى و اقرأ باسم ربك
   سنن النسائى الصغرىأفتان أنت اقرأ بسورة كذا وسورة كذا
   سنن النسائى الصغرىأفتان يا معاذ
   سنن ابن ماجهاقرأ ب الشمس وضحاها و سبح اسم ربك الأعلى و الليل إذا يغشى و اقرأ باسم ربك
   سنن ابن ماجهأتريد أن تكون فتانا يا معاذ إذا صليت بالناس فاقرأ ب الشمس وضحاها و سبح اسم ربك الأعلى و الليل إذا يغشى و اقرأ باسم ربك