قتاده رحمہ اللہ سے مروی ہے، اس آیت: «إِذَا حَضَرَ أَحَدَكُمُ الْمَوْتُ. . . . . .»[بقره: 180/2] میں الله تعالیٰ نے حکم دیا کہ جب موت کا وقت قریب آئے تو اپنے والدین و اقارب کے لئے وصیت کرے، پھر سورہ نساء کی آیت: «يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلَادِكُمْ . . . . . .»[نساء: 11/4] میں والدین کے لئے حصہ مقرر فرمایا، اور ہر وارث کے لئے مرنے والے کی میراث میں سے حصہ مقرر کر دیا، لہٰذا ان کے لئے اب وصیت نہیں ہے، اور وصیت صرف ان کے لئے خاص ہو گئی جو قرابت یا اور کسی وجہ سے وارث نہ ہوں۔ [سنن دارمي/من كتاب الوصايا/حدیث: 3293]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح إلى قتادة، [مكتبه الشامله نمبر: 3304] » اس اثر کی سند قتادہ رحمہ اللہ تک صحیح ہے، اور اثر موقوف ہے۔ ابن الجوزی نے [ناسخ القرآن، ص: 193] پر اس کو ذکر کیا ہے۔ نیز دیکھئے: [تفسير الطبري 117/3، تفسير آيت مذكوره]