امام اوزاعی رحمہ اللہ نے کہا: عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ نے فرمایا: تم لوگوں کو جب کسی بارے میں دوسرے عام لوگوں سے کانا پھوسی کرتے دیکھو تو سمجھ لو کہ وہ گمراہی کی بنیاد رکھ رہے ہیں۔ [سنن دارمي/مقدمه/حدیث: 314]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده منقطع الأوزاعي لم يدرك ابن عبد العزيز، [مكتبه الشامله نمبر: 315] » اس روایت کی سند منقطع ہے۔ دیکھئے: [الزهد لأحمد ص: 289] ، [شرح أصول اعتقاد أهل السنة 251] ، [جامع بيان العلم 1774]
وضاحت: (تشریح حدیث 313) کانا پھوسی یا سرگوشی نصِ قرآنی سے منع ہے: «﴿فَلَا تَتَنَاجَوْا بِالْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ﴾ [المجادلة: 9] » یعنی گناه و سرکشی میں کانا پھوسی نہ کرو۔