سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حصوں کو تقسیم سے پہلے بیچنے سے منع فرمایا۔ [سنن دارمي/من كتاب السير/حدیث: 2512]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح نعم مكحول رأى أبا أمامة ولم يسمع منه ولكنه متابع عليه كما ترى، [مكتبه الشامله نمبر: 2519] » اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [طبراني 7594، 7774] ، [ابن منصور 7759] ، [مجمع الزوائد 6569]
وضاحت: (تشریح حدیث 2511) حصے تقسیم ہونے سے پہلے بیچنے سے غالباً اس لئے منع فرمایا کہ بیع مجہول ہے، نہ تعداد کا پتہ، نہ جنس و سامان کا علم، پھر بیع و شراء کیسے درست ہو سکتی ہے؟