سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: الله تعالیٰ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات سے پہلے یہ بات حلال کر دی تھی کہ آپ جس عورت سے چاہیں نکاح کر لیں۔ [سنن دارمي/من كتاب النكاح/حدیث: 2278]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2287] » اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [نسائي 3207، كتاب النكاح، باب ما افترض الله على رسوله .......] ، [ابن حبان 6366] ، [موارد الظمآن 2126] ، [الحميدي 237]
وضاحت: (تشریح احادیث 2276 سے 2278) پہلے الله تعالیٰ نے قرآن پاک میں حکم نازل فرمایا کہ اب تم کو زیادہ عورتیں کرنا درست نہیں: «﴿لَا يَحِلُّ لَكَ النِّسَاءُ .....﴾ [الأحزاب: 52] » نہ ان عورتوں کے بدلے اور عورتیں آپ کے لئے حلال ہیں۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: یہ حکم منسوخ ہو گیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اجازت دی گئی کہ جتنی عورتیں چاہیں نکاح میں لائیں۔ (وحیدی)۔